پہلی رکعت میں سورہ اخلاص اور دوسری میں سورہ فلق پڑھنا کیسا ہے؟
سوال: پہلی رکعت میں سورہ اخلاص اور دوسری میں سورہ فلق پڑھنا کیسا ہے؟؟
بندے نے جواب دیا کہ مکروہ ہے
اور ہندیہ کی عبارت بندے نے بھیجی
_________
وفي بعض شروح الجامع الصغير لا خلاف أن إطالة الركعة الثانية على الأولى مكروهة إن كانت بثلاث آيات أو أكثر وإن كانت بأقل من ذلك لا يكره كذا في الخلاصة قال المرغيناني التطويل يعتبر بالآي إن كانت متقاربة وإن كانت الآيات متفاوتة من حيث الطول والقصر يعتبر بالكلمات والحروف. كذا في
التبيين
____
لیکن سائل کو اطمینان نہیں کیونکہ اس کو کسی نے یہ بھیجا ہے در مختار سے
واطالۃ الثانیۃ علی الا ولیٰ یکرہ تنزیھا اجماعا ان بثلاث ایات الخ و ان باقل لا یکرہ
بندے نے جواب دیا کہ مکروہ ہے
اور ہندیہ کی عبارت بندے نے بھیجی
_________
وفي بعض شروح الجامع الصغير لا خلاف أن إطالة الركعة الثانية على الأولى مكروهة إن كانت بثلاث آيات أو أكثر وإن كانت بأقل من ذلك لا يكره كذا في الخلاصة قال المرغيناني التطويل يعتبر بالآي إن كانت متقاربة وإن كانت الآيات متفاوتة من حيث الطول والقصر يعتبر بالكلمات والحروف. كذا في
التبيين
____
لیکن سائل کو اطمینان نہیں کیونکہ اس کو کسی نے یہ بھیجا ہے در مختار سے
واطالۃ الثانیۃ علی الا ولیٰ یکرہ تنزیھا اجماعا ان بثلاث ایات الخ و ان باقل لا یکرہ
پھر میں نے یہ بھیجا
_____
سوال # 162849
سنت موکدہ یا غیر موکدہ 4 رکعت والی نماز میں چاروں قل پڑھ سکتے ہیں؟ جیسے پہلی رکعت میں سورہ الکافرون، دوسری رکعت میں سورہ الاخلاص، تیسری رکعت میں سورہ الفلق اور چوتھی رکعت میں سورہ الناس کیونکہ میں نے کہیں پڑھا ہے کہ پہلے بڑی سورہ پڑھنی چاہئے پھر چھوٹی سورہ اور اگر ایسا ہے تو اس کو آگے پیچھے پڑھ سکتے ہیں جیسے سورہ الکافرون اور سورہ الناس میں 6 آیتیں ہیں تو پہلی 2 رکعت میں سورہ الکافرون اور سورہ الناس پھر تیسری رکعت میں سورہ الفلق میں 5 آیتیں ہیں تو سورہ الفلق اور چوتھی رکعت میں 4 آیتوں والی سورہ اخلاص کیونکہ میں یہ بھی کہیں پڑھا تھا کہ اس طرح سے الٹا بھی نہیں پڑھنا چاہیے ۔ براہ مہربانی اس کا صحیح حل بتائیں نوازش ہوگی۔
Published on: Jul 2, 2018
جواب # 162849
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1059-935/D=10/1439
خلاف ترتیب پڑھنا مثلاً پہلی رکعت میں سورہٴ فلق اور دوسری رکعت میں سورہٴ اخلاص یہ تو مکروہ ہے۔
(سنت غیر موٴکدہ) نفل میں پہلی رکعت میں سورہٴ کافرون دوسری میں اخلاص تیسری میں فلق اور چوتھی میں الناس پڑھ سکتے ہیں کیونکہ دو رکعت (ایک شفعہ) مستقل نماز ہوتی ہے لہٰذاخلاص کے بعد فلق ہونے میں حرج نہیں وأما اطالة الثالثة علی الثانیة والأولی فلا تکرہ لما أنہ شفع آخر (الدر مع الرد ج۲ص۲۶۵) اور سنت موٴکدہ اور فرض میں ایسا کرنا مکروہ تنزیہی ہے وإطالة الثانیة علی الأولی یکرہ تنزیہا (الدر مع الرد ۲/۲۶۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
لیکن سائل کو مزید اطمینان چاہئے
اس لئے آپ مدلل فرمادیں
—————————
شامی نے حلبی کے حوالے سے
ثنائی فرض ونفل نمازوں کا یہی حکم لکھا ہے، رباعی میں اس کی گنجائش ہے
والأصح کراہة إطالة الثانیة علی الأولی في النفل أیضًا (شامي: ۲/۲۶۵، زکریا)
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی
_____
سوال # 162849
سنت موکدہ یا غیر موکدہ 4 رکعت والی نماز میں چاروں قل پڑھ سکتے ہیں؟ جیسے پہلی رکعت میں سورہ الکافرون، دوسری رکعت میں سورہ الاخلاص، تیسری رکعت میں سورہ الفلق اور چوتھی رکعت میں سورہ الناس کیونکہ میں نے کہیں پڑھا ہے کہ پہلے بڑی سورہ پڑھنی چاہئے پھر چھوٹی سورہ اور اگر ایسا ہے تو اس کو آگے پیچھے پڑھ سکتے ہیں جیسے سورہ الکافرون اور سورہ الناس میں 6 آیتیں ہیں تو پہلی 2 رکعت میں سورہ الکافرون اور سورہ الناس پھر تیسری رکعت میں سورہ الفلق میں 5 آیتیں ہیں تو سورہ الفلق اور چوتھی رکعت میں 4 آیتوں والی سورہ اخلاص کیونکہ میں یہ بھی کہیں پڑھا تھا کہ اس طرح سے الٹا بھی نہیں پڑھنا چاہیے ۔ براہ مہربانی اس کا صحیح حل بتائیں نوازش ہوگی۔
Published on: Jul 2, 2018
جواب # 162849
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1059-935/D=10/1439
خلاف ترتیب پڑھنا مثلاً پہلی رکعت میں سورہٴ فلق اور دوسری رکعت میں سورہٴ اخلاص یہ تو مکروہ ہے۔
(سنت غیر موٴکدہ) نفل میں پہلی رکعت میں سورہٴ کافرون دوسری میں اخلاص تیسری میں فلق اور چوتھی میں الناس پڑھ سکتے ہیں کیونکہ دو رکعت (ایک شفعہ) مستقل نماز ہوتی ہے لہٰذاخلاص کے بعد فلق ہونے میں حرج نہیں وأما اطالة الثالثة علی الثانیة والأولی فلا تکرہ لما أنہ شفع آخر (الدر مع الرد ج۲ص۲۶۵) اور سنت موٴکدہ اور فرض میں ایسا کرنا مکروہ تنزیہی ہے وإطالة الثانیة علی الأولی یکرہ تنزیہا (الدر مع الرد ۲/۲۶۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
لیکن سائل کو مزید اطمینان چاہئے
اس لئے آپ مدلل فرمادیں
—————————
الجواب وباللہ التوفیق:
دو رکعت والی نماز خواہ فرض ہو یا نفل، اس کی دوسری رکعت کو پہلی رکعت کی بنسبت قصار مفصل کی سورتوں میں تین آیت یا اس سے زائد طویل کردینا مکروہ تنزیہی ہے شامی نے حلبی کے حوالے سے
ثنائی فرض ونفل نمازوں کا یہی حکم لکھا ہے، رباعی میں اس کی گنجائش ہے
والأصح کراہة إطالة الثانیة علی الأولی في النفل أیضًا (شامي: ۲/۲۶۵، زکریا)
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی
No comments:
Post a Comment