Monday, 24 December 2018

جس تیل میں کیکڑا تلا جاتا ہے اسی میں مچھلی کے تلے جانے کا حکم

جس تیل میں کیکڑا تلا جاتا ہے اسی میں مچھلی کے تلے جانے کا حکم

کیکڑا کھانا حنفی مذہب میں جائز نہیں ہے، ایک ہوٹل میں جس تیل میں کیکڑا تلا جاتا ہے اسی میں مچھلی بھی تلی جاتی ہے، آیا ایسی مچھلی کا کھانا درست ہے؟
بینوا توجروا

جس تیل میں زندہ بچھو جلایا گیا ہو اسے لگاکر نماز پڑھنا؟
سوال (۱۳۹۷):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: زندہ بچھو گرم تیل میں ڈال دیتے ہیں پھر وہی تیل جسم کے ان اعضاء میں استعمال کرتے ہیں جہاں درد ہوتا ہے، جیسے پیر وغیرہ، تو سوال یہ ہے کہ ایسا تیل استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں، اگر تیل لگاکر نماز پڑھی جائے تو نماز ہوگی یا نہیں؟ اور اگر تیل سوکھنے کے بعد نماز پڑھی جائے تو کیا یہی حکم ہے، نیز نماز کا اعادہ لازم ہے یا نہیں؟
باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ
الجواب وباللٰہ التوفیق:
بچھو چوںکہ ایسے حشرات الارض میں سے ہے جس میں دم سائل نہیں ہوتا؛ لہٰذا بچھو ڈالنے سے وہ تیل ناپاک نہیں ہوا، اس کا خارجا استعمال درست ہے، اور اسے لگاکر نماز پڑنے میں بھی حرج نہیں ہے۔ (بہشتی زیور ۱۰۳-۱۰۴)
البتہ تیل میں زندہ بچھو ڈالنا صحیح نہیں؛ بلکہ اسے پہلے مار کر پھر تیل میں ڈالنا چاہئے؛ تاکہ جانور کو بلاضرورت جلانا اور تعذیب لازم نہ آئے۔
عن عبد الرحمن بن عبد اللٰہ عن أبیہ قال في حدیث طویل … قال رسول اللٰہ صلی اللٰہ علیہ وسلم: لاینبغي أن یعذب بالنار إلا رب النار۔ (سنن أبي داؤد، کتاب الآداب / باب قتل الذر ۲؍۷۱۴ رقم: ۶۲۶۸)
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۹؍۴؍۱۴۱۹ھ
الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہ

از کتاب النوازل
-----------

مردار اورحرام جانوروں کے تیل کا حکم:
سوال: اگرتیل میں حشرات الارض یا کوئی نجس چیز نہیں اور وہ تیل پاک ہے یانہیں، مطلب یہ ہے کہ جیسے وہ اجزاء کوئلہ ہوگئے جو اب بشکل کوئلہ دکھائی دیتے ہیں ایسے ہی تمام اجزاء مختلط بالدہن بھی جل گئے اور تبدیل ماہیت ہوگئی پھر پاک وحلال کیوں نہ ہوں۔
الجواب: حشرات الارض اگر ایسے ہیں کہ ان میں دم سائل نہیں تو انکو تیل میں جلانے سے (تیل) ناپاک نہیں ہوتا، اس کا استعمال جائز رہتا ہے، اور اگر حشرات الارض ذی دم مسفوح ہیں تو ان کو تیل میں ڈال کر جلانے سے تیل ناپاک ہوجائیگا اور اس تیل کا استعمال جائز نہ ہوگا، خواہ حشرات الارض زندہ تیل میں ڈالے گئے ہوں یا مرنے کے بعد، کیوںکہ ملاقات نجس سے جب تیل نجس ہوگیا تو وہ ناپاک رہیگا، اگرچہ جو جانور اس میں ڈالا گیا ہے وہ جل کر کوئلہ ہوگیا ہو مگر تیل نجس اپنی نجاست پر باقی ہے، اس کی نجاست کسی طرح زائل نہیںہوئی چنانچہ اس پر ردالمحتار کی روایات ذیل دلالت کرتی ہیں. وکذالووقعت (الفارۃ) فی العصیر اوولغ فیہ کلب ثم تخمر ثم تخلل لا یطھر ھوالمختار عن الخلاصۃ اور نیز خانیہ سے نقل کیا ہے  والنحل النجس اذاصب فی خمر فصار خلایکون نجسا لان النجس لمیتغیر بالجملہ صورت موجہہ میںجو نجاست دہن کا حکم کیا گیاہے وہ باعتبار ملاقات نجاست کے کیا گیا ہے، اور بعد ملاقات نجس نفس تیل میں کوئی تغیر نہی ہوا، پھر محض اسکے پکنے سے طہارت کا حکم نہیں کیا جاتا، ہاں غایتہ مافی الباب وہ حشرات الارض جو تیل میں جل کر کوئلہ ہوگئے ہیں وہ بوجہ تبدیل عین بہ نجاست میتہ ناپاک نہیں ہے ، اور انکا حکم پاخانہ کے خاکستر کا ہوگیا ہے، لیکن تیل کی نجاست کی وجہ سے ان کا کوئلہ بھی ناپاک ہے۔ فقط واللہ اعلم
حررہ خلیل احمد عفی عنہ

از فتاوی مظاہر العلوم

No comments:

Post a Comment