Sunday 14 February 2016

دردو ایک ہدیہ ہے

متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن فرماتے ہیں.
" درود ایک ہدیہ ھے "
ہدیہ دور سے بھیجا جاتا ھے پھینکا نہیں جاتا
نزدیک سے ادب واحترام کے ساتھ پیش کیا جاتا ھے
ایک فرقہ کہتا ھے روضہ رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم پہ درود پڑھو تب بھی نہیں سنتے
دور سے پڑھو تب بھی نہیں سنتے.
ایک فرقہ کہتا ھے روضہ رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم ۔ پہ درود پڑھو تب بھی سنتے ہیں
دور سے پڑھو تب بھی سنتے ھیں
اہل السنت والجماعت والے کہتے ھیں روضہ رسول صلی الله علیہ وسلم پہ درود پڑھو تو خود سنتے ھیں
دور سے پڑھو تو بذریعہ ملائکہ پہنچادیا جاتا ھے
جوکہتا ھے روضہ رسول پہ پڑھو تب بھی نہیں سنتے اور دور سے پڑھو تب بھی نہیں سنتے
وہ الحاد والا ھے
جو کہتا ھے روضے پہ پڑھو تب بھی سنتے ھیں دور سے پڑھو تب بھی سنتے ھیں
وہ بدعات والا ھے
جوکہتا ھے روضے پہ پڑھو تو خود سنتے ھیں اور دور سے پڑھو تو پہنچادیا جاتا ھے
وہ اہل سنت والجماعت والا ھے
دلائل کیا کیا ہیں
الحاد والا کہتا ھے رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وفات پا چکے ہیں اس لئے نہیں سنتے
بدعات والا کہتا ھے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حاضروناظر ہیں اس لئے ہر جگہ سنتے ہیں
اہل السنت والجماعت دیوبند والا کہتا ھے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
من صلی عند قبری فسمعتہ ومن صلی علی نائیا ابلغتہ
جو میری قبر کے پاس صلاۃ وسلام پڑھے میں خود سنتا ہوں اور جو دور سے پڑھے وہ مجھ تک پہنچایا جاتا ھے .

No comments:

Post a Comment