بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم
بخاری، ابن ماجہ، مسند احمد میں حضرت ابو ہریرہرضی الله عنه راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: کلونجی میں موت کے سواہر مرض کا علاج ہے
آپ ﷺ بھی کلونجی کو شہد کے شربت کے ساتھ ملا کر استعمال کیا کرتے تھے۔ قدیم اطباءکلونجی اور اس کے بیجوں کے استعمال سے خوب واقف تھے۔
وہ کلونجی کے بیج کو معدے اور پیٹ کے امراض مثلاََ ریاح، گیس کا ہونا، آنتوں کا درد، نسیان، رعشہ، دماغی کمزوری، فالج اور افزائش دودھ کے لئے استعمال کرواتے تھے۔
کلونجی ایک قسم کی گھاس کا بیج ہے۔ اس کا پودا سونف سے مشابہ، خود رو اور تقریباََ سَوا فٹ بلند ہوتا ہے۔کلونجی کی فصل حاصل کرنے کے لئے اس کی باقاعدہ کاشت کی جاتی ہے۔ اس کے پھول زردی مائل، بیجوں کا رنگ سیاہ اور شکل پیاز کے بیجوں سے ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ انہیں پیاز کا بیج سمجھتے ہیں۔
اصلی کلونجی کی پہچان یہ ہے کہ اگر اسے سفید کاغذ میں لپیٹ کر رکھیں تو اس پر چکنائی کے داغ لگ جاتے ہیں۔ہر شاخ کے اوپر سیاہ دانے داربیج ہوتے ہیں۔ اسی بیج کے حصول کے لئے بھارت، بنگلہ دیش، ترکی، وغیرہ میں اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ کلونجی کے ان بیجوں کی خصوصی مہک ہوتی ہے۔ اسے ادویات کے علاوہ کھانے اور اچار وغیرہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
شعبہ طب میں اسے مصفی دوائی کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔کلونجی کے بیجوں میں فاسفورس، فولاد، اور کاربو ہائڈریٹ کے مرکبات شامل ہوتے ہیں۔کلونجی کی کیمیاوی تجزیے سے معلوم ہو ا اس میں پیلے رنگ کا مادہ کیروٹین پایا جاتا ہے جو جگر میں پہنچ کر وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے۔
ان کے علاوہ بھی بہت سے ایسے مرکبات کلونجی میں پائے جاتے ہیں، جو نظام انہظام کے لےے مفید ہیں۔یہ بولی امرض کو دور کرتا ہے۔یہ جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کرنے کے علاوہ ہر قسم کے امراض کے علاج میں معاون ہے۔ کلونجی کے تیل میں ساٹھ فیصد لینو لیٹک ترشہ (Linoletic Acid) اور تقریباََ ۱۲ فیصد Lipase کیمیاوی مادہ پایا جاتا ہے۔
یہ گرم درجہ حرارت میں جسم کو ٹھنڈا رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔کلونجی میں پائے جانے والے خصوصی مادے Saponin Vlatile Oil اورNigelline پائے جاتے ہیں جو مختلف بولی امراض میںکارگر ہوتے ہیں۔
اسی لئے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ کلونجی کو اپنی غذا میں شامل کرو کہ یہ موت کے سوا تمام امراض کے علاج کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مختلف امراض میں کلونجی کے تیل کی استعمال کی ترکیب حسب ذیل ہے۔
دمہ، کھانسی اور الرجی: ان امراض سے نجات کے لئے ایک کپ گرم پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل چالیس روز تک استعمال کریں۔ سرد اشیاءکھانے سے پرہیز کریں۔
ذیابطیس (شوگر) : ایک کپ قہوہ (کالی چائے)نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔روغنی خوراک بالخصوص تلی ہوئی اشیا کھانے سے پرہیز کریں۔اگر ذیابطیس کے لئے پہلے سے کوئی دوائی کھا رہے ہوں تو اسے جاری رکھیں۔ البتہ بیس روز بعد خون میں شوگر کا لیول چیک کروائیں۔ اگر معمول کے مطابق پائیں تو ادویہ کا استعمال بند کرکے اس نسخہ کو چالیس روز تک جاری رکھیں۔ مکمل شفا کے بعد نسخہ کا استعمال بند کردیں۔
دل کادورہ : ایک کپ گرم پانی میں ایک چمچہ شہد، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار دس دن تک استعمال کریں۔ دس دن کے بعد مزید دس دن یومیہ ایک مرتبہ استعمال کریں۔
پولیو اور لقوہ : ایک کپ گرم پانی میں ایک چمچہ شہد، نصف چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار استعمال کریں۔ بچوںکو گرم پانی میں دو چمچے دودھ اور تین قطرے کلونجی کا تیل ملا کر دن میں تین مرتبہ پلائیں۔ علاج۴۰ دن تک جاری رکھیں۔
جوڑوں کا درد: ایک چمچہ سرکہ، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور دو چمچہ شہد ملا کر صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے قبل استعمال کریں۔
بد ہضمی، گیس، پیٹ کا درد: ایک چمچہ سرکہ میںنصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار پئیں۔ موٹاپا دور کر نے کے لئے بھی یہی نسخہ کا آمد ہے۔
بد ہضمی، گیس، پیٹ کا درد: ایک چمچہ سرکہ میںنصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار پئیں۔ موٹاپا دور کر نے کے لئے بھی یہی نسخہ کا آمد ہے۔
آنکھوں کے امراض: آنکھوں کا سرخ ہونا، پانی بہنا، کمزوری بصارت وغیرہ کی صورت میںایک کپ گاجر کے عرق میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پئیں۔ یہ علاج چالیس روز تک جاری رکھیں، اچار اور بینگن سے پرہیز کریں۔
امراض مستورات (لیکوریا، پیٹ میں درد، کمر درد) : دو گلاس پانی میں دس گرام پودینے کے پتے ابال لیں۔ پانی الگ کر کے اس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ علاج چالیس روز تک جاری رکھیں، اچار ، بیگن، انڈے اور مچھلی سے پرہیز کریں۔ اگر معمول سے زائد عرصہ تک ماہواری رُک جائے توایک کپ گرم پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور دو چمچہ شہد ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔علاج ایک ماہ تک جاری رکھیں۔ آلو، بینگن سے پرہیز کریں۔
یادداشت میں کمی : یاد داشت میں اضافہ کے لئے ایک کپ پانی میں دس گرام پودینے کے پتے ابال لیں۔ اس پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار پئیں۔ یہ علاج بیس روز تک جاری رکھیں۔
دردہ گردہ : 250 گرام کلونجی کے بیج کو پیس کر ایک کپ شہد میں اچھی طرح ملا لیں۔ دو چمچہ اس آمیزہ کونصف پیالی پانی میں ملا کر اس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں ایک بار پئیں۔علاج کو بیس روز تک جاری رکھیں۔
عام جسمانی کمزوری : نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل میں ایک چمچہ شہد ملا کر دن میں ایک مرتبہ استعمال کرنے سے عام کمزوری اور اس کا باعث بننے والے دیگر امراض دور ہوجاتے ہیں۔
دردِ سر: پیشانی اورکانوں کے قریب کلونجی تیل سے مالش کے علاوہ نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل دن میں دو بار پئیں۔
عام جسمانی کمزوری : نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل میں ایک چمچہ شہد ملا کر دن میں ایک مرتبہ استعمال کرنے سے عام کمزوری اور اس کا باعث بننے والے دیگر امراض دور ہوجاتے ہیں۔
دردِ سر: پیشانی اورکانوں کے قریب کلونجی تیل سے مالش کے علاوہ نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل دن میں دو بار پئیں۔
بلند فشار خون : گرم چائے یا کافی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ڈال کر دن میں دوبار استعمال کریں۔ اسی کے ساتھ روزانہ دو جوے لہسن بھی استعمال کریں۔
بالو ںکا گرنا : نیبو کے عرق سے سر کی اچھی طرح مالش کریں۔۱۵ منٹ کے بعد بالوں کو شیمپو سے دھو کراچھی طرح خشک کریں۔ پھر پورے سر پر کلونجی کے تیل کی مالش کریں۔ ایک ہفتہ تک روزانہ کے علاج سے بالوں کا گرنا بند ہوجاتا ہے.
عام بخار: آدھے کپ پانی میں نصف چمچہ نیمبو کا عرق اور نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار پئیں۔بخار اترنے تک یہ نسخہ جاری رکھیں اور چاولوں سے پرہیز کریں۔
گردے میں پتھری : ایک پیالی گرم پانی میں دو چمچہ شہد، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے قبل پئیں۔ ٹماٹر اور پالک اور لیمن سے پرہیز کریں۔
کانوں میں درد، پیپ کا بہنا ،سماعت میں کمی: کلونجی کے تیل کو گرم کرکے ٹھنڈا کر لیں۔ متاثرہ کان میں دو قطرے ڈالیں۔
دانتوں کے امراض: دانتوں کی کمزوری، دانتوں سے خون نکلنے، ناگوار بو آنے یا مسوڑھوں کے سوج جانے کی صورت میںایک پیالی دہی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کرصبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل کھا لیں۔
کثرتِ احتلام: مردوں میں کثرت احتلام کی صورت میں ایک پیالی سیب کے جوس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ علاج ۱۲ روز تک جاری رکھیں اور گرم مسالہ والے کھانوں سے پرہیز کریں.
خون کی کمی (انیمیا) : پودینہ کے پتوں کی ایک شاخ کو پانی میں اُبال کر ایک پیالی جوس بنائیں۔ نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل پئیں۔ یہ نسخہ ۱۲دن تک استعمال کریں۔
خون کی کمی (انیمیا) : پودینہ کے پتوں کی ایک شاخ کو پانی میں اُبال کر ایک پیالی جوس بنائیں۔ نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل پئیں۔ یہ نسخہ ۱۲دن تک استعمال کریں۔
یرقان (پیلیا) : ایک پیالی دودھ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل ایک ہفتہ تک پئیں۔
کھانسی: ایک پیالی گرم پانی میں دو چمچے شہد اورنصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات کھانے کے بعد استعمال کریں۔علاج دو ہفتہ تک جاری رکھیں، ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں۔
کھانسی: ایک پیالی گرم پانی میں دو چمچے شہد اورنصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات کھانے کے بعد استعمال کریں۔علاج دو ہفتہ تک جاری رکھیں، ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں۔
حملہ قلب (ہارٹ اٹیک) : دل کے والو کی بندش، سانس لینے میں دقت، ٹھنڈا پسینہ اور دل پر دباؤ کی صورت میں ایک پیالی بکری کا دودھ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات سونے سے قبل استعمال کریں۔ یہ علاج۱۲ دن تک جاری رکھیں۔
زچگی: بچہ کی پیدائش کے بعد ذہنی کمزوری، تھکاوٹ اور اخراجِ خون جیسے امراض میں ایک پیالی کھیرے کے جوس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات سونے سے قبل استعمال کریں۔ یہ علاج ۴۰ دن تک جاری رکھیں۔
پیٹ میں کیڑے: ایک چمچہ سرکہ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں تین بار صبح ناشتہ سے قبل ، دوپہراور رات میں استعمال کریں۔ یہ علاج ۱۰دن تک جاری رکھیں۔
جوڑوں کا درد: ایک چمچہ سرکہ اور دو چمچہ شہد میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار استعمال کریں۔ جوڑوں کی تِل کے تیل سے مالش بھی کریں۔۱۲دن تک گیس آور خوراک سے پرہیز کریں۔
جسمانی صحت: صحت کو برقرار رکھنے کے لئے ایک کلو گرام گندم کے آٹے میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر روٹی بنائیں اور کھائیں۔ ان شاءاللہ صحت برقرار رہے گی۔
چہرہ اور جلد کی شادابی کے لئے: دو بڑے چمچہ شہد، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور نصف چائے کا چمچہ زیتون کا تیل اچھی طرح ملاکر صبح اور شام چہرہ پر۰۴ دن تک لگائیں۔
بواسیر: ایک چمچہ سرکہ اور نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملاکر بواسیر کی جگہ پر دن میں دوبار لگائیں۔
ماہواری میں بے ترتیبی: ایک چمچہ شہد اور نصف چمچہ کلونجی کا تیل ملاکر صبح ناشتہ سے قبل اور رات میں دو ہفتہ تک پئیں۔
بے خوابی: آرام دہ نیند کے لئے رات کھانے کے بعدنصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ایک چمچہ شہد میں ملا کر پئیں۔
سستی : چست رہنے کےلئے روزانہ صبح ناشتہ سے قبل نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل دو چمچہ شہد کے
کلونجی کا تیل، فوائد بے حساب
کلونجی کو مصری مسالہ کہا جاتا ہے تاہم تاریخ میں طب یونانی سے لے کر دیگر قدیم تہذیبوں میں بھی ادویات سازی میں اس کے استعمال کے بہت سےشواہد ملتے ہیں۔ عرب دینا ، وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا میں بھی اس کا استعمال عام ہے۔
عربی میں حبت البرکہ یا حبت السوداء، فارسی میں سیاہ دانہ انگریزی میں Onion Seeds ہندی میں منگریلا اور اُردو میں کلونجی کہلانے والی سیاہ بیجوں کو دنیا بھرمیں کالی مرچوں کے بعد سب سے زیادہ مقبول مسالہ سمجھا جاتا ہے۔ محض اس لئے نہیں کہ یہ کھانوں کا ذائقہ دوبالا کرنے میں کام آتا ہے بلکہ اس کی ادویائی خصوصیات اتنی زیادہ ہیں کہ خود طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کلونجی کی افادیت کے بارے میں جتنی بھی ریسرچ کی گئی ہے اب تک اس کے تمام تر فوائد کا پتا نہیں چلایا جا سکا ہے۔
اس کا نباتیاتی نام Nigella Sativa ہے اوریہ قدیم طب یونانی سے لے کردورحاضر کی ادویات سازی میں بہت زیادہ استعمال ہونے والا تخم ہے۔ سال میں ایک بار پھل دینے والا یہ پودا 20 تا 30 سینٹی میٹر اونچا ہوتا ہے جس میں نیلے اور سفید رنگ کے بہت ہی خوش نما پھول نکلتے ہیں اور اس کا پھل کیپسول سے مشابہ ہوتا ہے، جس کے اندر سے چھوٹے چھوٹے تقریباً تکونے شکل کے سیاہ بیج یعنی کلونجی نکلتی ہے۔
تاریخ میں اس بیج کے آثار قدیم مصری تہذیب میں بھی دستیاب ہوئے ہیں۔ یہاں تک کہ ’توتان خامون‘ کے مقبرے سے یہ بیج برآمد ہوئے۔ مورخین کے مطابق قدیم مصری تہذیب میں اس بیج کو ’فراعین‘ کی ممیز کومحفوظ کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ یونان سے لے کر مشرق وسطیٰ، ایشیا اورافریقہ تک میں اسے روایتی طریقہ علاج کے طور پر جڑی بوٹیوں کی شکل میں بھی اور اس کا تیل نکال کر بھی گونا گوں بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے، جو ہمیشہ کامیاب ثابت ہوا۔
سانس کی تکلیف، دمے کا مرض، گردے اور جگر کی خرابی ہو یا دوران خون میں نقص کے سبب یا پھر دل کے عارضے ہوں، ان تمام بیماریوں کا موثرعلاج چُٹکی بھر کلونجی کے بیج یا اس کے خالص تیل کے چند قطروں کا مسلسل استعمال ہے۔ جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لئے کلونجی سے زیادہ موثر کوئی دوسری چیز نہیں۔ یہ درد کُش بھی ہے اور جسم کے کس بھی حصے میں ہونے والی سوزش میں بہت فائدہ مند بھی ثابت ہوتی ہے۔
سرطان جیسے مہلک عارضے یا دیگر انفیکشن وغیرہ سے بچاؤ کے لئے کلونجی کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ مغرب میں امراض جلد اوربال جھڑنے کی بیماری کے خلاف کلونجی کا تیل بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment