Wednesday 18 November 2015

محض کھانے سے پہلے ہی بسم اللہ کیوں؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ایس اے ساگر

حضرت نوح علیہ السلام ایک مدت تک لوگوں کو اللہ کی بندگی کی دعوت دیتے رہے، مگر کم ہی لوگ تھے جو ان پر ایمان لاۓ۔ آخر اللہ کے عذاب نے ان نافرمانوں کو آ گھیرا۔ حضرت نوح علیہ السلام نے اللہ کے حکم سے ایک کشتی تیار کی اور اپنے ماننے والوں سے کہا کہ اس میں سوار ہو جاؤ، اس کا ٹھہرنا اور چلنا اللہ کے ہی نام سے ہے۔ بیشک میرا رب بخشنے والا ہے۔
پانی کا طوفان آیا اور ہر چیز کو نگل گیا، مگر وہ کشتی جس کا چپو اللہ کا نام لے کر تھاما گیا تھا کنارے جا لگی اور جو اس میں سوار ہوۓ تھے بچ گئے۔
حضرت سلیمان علیہ السلام نے ملکہ سبا کے نام خط لکھا تو اس کا آغاز اللہ کے بابرکت نام سے کیا گیا۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد یوں وارد ہے،
ہر اچھے کام کی ابتداء اللہ کے نام سے کرو۔ اس میں برکت ہو گی اور تم اللہ کی رحمتوں سے محروم نہیں ہو گے۔
بندہ جب بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھتا ہے تو وہ یہ اعلان کرتا ہے کہ اُس کو بھروسہ صرف اللہ کی ذات پر ہے، اللہ اپنے بندے کی پکار سنتاہے اور اس کی دعائیں قبول کرتا ہے۔ اور اس کی حاجات پوری کرتاہے، جس میں شیطان سے پناہ اور سلامتی بھی شامل ہے .

شیطان سے حفاظت :

حدیث قدسی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا کہ ...

شیطان نے کہا اے اللہ
آپ نے اپنی ہر مخلوق کا رزق لکھ دیا ،میرا رزق کس میں ہے ؟

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
جس رزق پر میرا نام نہیں لیا جائے۔

عن ابن عباس رضی الله عنهما عن النبی صلى الله عليه وسلم قال:
(قال إبليس: يا رب, ليس أحد من خلقك إلا جعلت له رزقًا ومعيشة فما رزقي؟ قال: ما لم يذكر اسم اللہ علیہ )

أخرجه أبو الشيخ (5/1683) . وأخرجه أيضًا: أبو نعيم فى الحلية (8/126)
الأحاديث المختارة (385)الصحيح المسند من الأحاديث القدسية(122)

کیسے کروایا عمل درآمد :

اس کی اسناد صحیح ہیں نیزاس سے ثابت ہوتا ہے کہ  بسم اللہ نہ پڑھیں تو شیطان بھی کھانے میں شامل ہوجاتا ہے
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیه وسلم نے ایک بار کھانا شروع کیا تو ایک لڑکی ڈورتی ہوئی آئی ، اس نے کھانے میں ہاتھ ڈالا - آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ہاتھ پکڑلیا - کیونکہ اس نے بسم اللہ نہیں کہا تھا - اس کے فورآ بعد ایک اعرابی آگیا اس نے بھی بغیر بسم الله کہے برتن میں ہاتھ ڈالا - نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس کا ہاتھ پکڑلیا پھر فرمایا ،
جب کھانے پر بسم الله نہ کہی جائے تو شیطان اسے اپنے لئے حلال کرلیتا ہے وہ پہلے اس لڑکی کے ساتھ آیا تاکہ ہمارا کھانا کھائے ، میں نے لڑکی کا ہاتھ پکڑا ، پھر وہ اعرابی کے ساتھ آیا ، میں نے اعرابی کا بھی ہاتھ پکڑلیا ، اس الله کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے ، شیطان اس وقت ان دونوں ہاتھوں کے ساتھ میرے ہاتھ میں ہے
کسی کو شک ہو تو صحیح مسلم سے رجوع کرسکتا ہے.

بعد میں بھی مفید :

حضرت امیہ بن مخشی رضی اللہ عنہ سے منقول کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص کھانا کھارہا تھا - اس نے بسم اللہ کہے بغیر کھانا شروع کردیا - جب آخری لقمہ رہ گیا تو اس نے بسم اللہ اولہ و آخرہ
کہا - اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ مسکرادیئے اور یوں ارشاد فرمایا،
شیطان اس شخص کے ساتھ برابر کھاتا رہا - جب اس نے بسم اللہ کہا تو شیطان نے جو کچھ کھایا پیا تو قے کردیا ،حوالہ کیلئے ابو داؤد ، نسائی سے رجوع کیا جاسکتا ہے.

مضبوط اور ضروری ڈھال:

معلوم ہوا شیطانی اثرات سے تحفظ کیلئے  بسم اللہ کا اہتمام  ایک بہترین ڈھال ہے اور کھانے کے ساتھ اس کا استعمال برکت کا باعث ہے. لہذا بندہ چاہئے کہ جو بھی مانگے اللہ سے مانگے اور اچھے کام کی ابتداء بسم اللہ الرحمن الرحیم سے کرے ۔ اس کی برکت سے انسان اللہ کی نافرمانی سے نہ صرف بچا رہے گا بلکہ  ہر قسم کے وبال اور نقصان سے محفوظ بھی رہے گا۔ اللہ تعالی کی ذات عالی پر اس کا یقین نہ صرف  پختہ ہو گا بلکہ شیطان لعین کی چالوں اور مکر کا مقابلہ کرنے کیلئے اسے قوت اور ہمت بھی نصیب ہو گی !





No comments:

Post a Comment