Sunday, 1 November 2015

اسلامی حکمراں

ہندوستان کے مسلم حکمرانوں نے ہندوستان میں جس مذہبی رواداری کے ساتھ حکومت کی اس کی گواہی تاریخ کی کتابیں دے رہی ہیں ان کی یہ نرمی، اور فراخ دلی ہی تھی جس سے انگریزوں نے فائدہ اُٹھایااور تجارت کے بہانے آہستہ آہستہ یہاں قابض ہوتے چلے گئے ، اقتدار پانے کے بعد ان عیسائی حکمرانوں نے جو یہاں پورے ہندوستان پر ستم ڈھائے اور جو اقتصادی لو ٹ کھسوٹ کی،اس کی پوری تفصیلات کے،ڈی باسو کی رائز آف دی کرسچین پاور ان انڈیا کی پانچ جلدوں اور رمیش چناردت کی ہندوستان کی اقتصادی تاریخ میں ملے گی،ہم یہاں صرف چند واقعات کی طرف اشارہ کریں گے ۔
جب انگریزوں کی چالبازیوں سے ہندوستان کا پورا علاقہ ان کے قبضہ میں آ گیا تو 1857میں یہاں کے لوگوں کو محسوس ہوا کہ سات سمندر پار ایک بیرونی قوم کے وہ غلام ہو گئے ہیں ، تو وہ کو ہ آتش فشاں کی طرح ان کے خلاف پھٹ پڑے،او ر پھر جو کچھ ہوا اس کی تفصیل بڑی ہی ہولناک ہے،جو کئی جلدوں میں بھی قلمبند نہیں کی جا سکتی، یہاں پر ایک انگریز مورخ ہی کے حوالہ سے اس کی ایک جھلک دکھائی جاتی ہے۔ سرجون نے اپنی ہسٹری آف سی پوائی وار میں لکھا ہے کہ :
بغاوت کے نام سے مجرموں کے ساتھ عورتیں اور بچے ہلاک کیے جا رہے تھے،ان کو قصدًا پھانسی نہیں دی جاتی،بلکہ وہ اپنے گاؤں میں آگ میں ڈال کر جلا دیے جاتے، یا ان کو گولی مار دی جاتی انگریز یہ فخر کرنے میں نہیں ہچکچاتے کہ انھوں نے کسی کو نہیں چھوڑا،ہلاک کرنا ان کے لیے خوشگوار تفریح تھی تین مہینے تک روزانہ لاشوں کی آٹھ گاڑیاں صبح سے شام تک ان مردوں کو لاتیں جو راہوں اور بازاروں میں لٹکی دکھائی دیتیں ۔ ١
مغلوں کے آخری فرمان روا بہادر شاہ ظفر اور ان کے شہزادوں کے ساتھ جو انتہائی سفاکانہ سلوک ہوا،وہ انسانیت کی انتہائی درد ناک تاریخ ہے۔ ایک فوجی افسر ہڈ سن نے بہادر شاہ ظفر کے شہزادوں میں سے مرزا مغل، مرزا خضر خاں ،مرزا بو بکر اور مرزا عبداللہ کو ہمایوں کے مقبرے میں گرفتار کیا، ان کو رتھ پر سوار پرکیا، ایک میل چل کر ان کو رتھ پرسے اُتار دیا، اور ان کو اپنے کپڑے اتارنے کا حکم دیا، پھر اپنے ہاتھ سے تین گولیاں ان کے سینوں پر ماریں اور شہ رگ کو سنگین سے چیر دیا، کوتوالی میں لا کر ان کی نعشوں کو زمین پر ڈال دیا۔کہا جاتا ہے کہ ہڈسن نے ان کو قتل کر کے ایک چلو خون یہ کہہ کر پیا کہ اگر میں ان کا خون نہ پیتا تو میرا دماغ خراب ہو جاتا، شہزادوں کے سر کاٹے گئے،اور یہ بادشاہ کے سامنے لائے گئے،ہڈسن نے کہا : یہ آپ کی نذر ہے جو بند ہو گئی تھی اور جس کو جاری کرانے کے لیے آپ نے غدر میں شرکت کی،بہادر شاہ نے جوان بیٹوں اور جوان پوتوں کے کٹے ہوئے سردیکھے تو حیرت انگیز استقلال کے ساتھ ان کو دیکھ کر منھ پھیر لیا اور کہا کہ الحمد للہ تیمور کی اولاد ایسی ہی سرخرو ہو کر باپ کے سامنے آیا کرتی تھی،اس کے بعد شہزادوں کی لاشیں کوتوالی کے سامنے خونی دروازے میں لٹکا دی گئیں ،جن کو ہزاروں آدمیوں نے دیکھا۔
( بحوالہ رائز آف کرسچین پاور ان انڈیا از کے۔ڈ ی باسو ج ٥،ص ٢٨٥)
دہلی کے آس پاس جتنے شہزادے ملے پکڑے گئے ان کی تعداد انتیس(٢٩) بیان کی جاتی ہے ان میں بوڑھے لنگڑے،بیمار سب کے سب پھانسی پر لٹکا دئیے گئے،سب سے زیادہ بوڑھا شہزادہ مرزا قیصر ابن شاہ عالم ثانی اکبر شاہ کا بھائی تھا،او ر مرزا محمود شاہ اکبر کا پوتا وجع المفاصل میں مبتلا تھا۔ اس کو بھی پھانسی دی گئی او ر اس کی لاش لٹکتی ہوئی دکھائی گئی،جو شہزادے قید میں ڈال دیے گئے ان پر سخت مظالم ہوتے رہے۔زینت محل کے والد بزرگوار نے جیل ہی میں وفات پائی،بہادر شاہ کے دو لڑکوں مرزا بختاور اور مینڈھو پر مقدمہ قائم کیا گیا، پھر ان کو گولی مار دی گئی،اور ان کی لاشیں کوتوالی میں لٹکائی گئیں ،اسی طرح شاہی خاندان کے چوبیس افرادپھانسی پر لٹکائے گئے،ان میں بادشاہ کے دو برادرِنسبتی اور دو داماد تھے، بقیہ بادشاہ کے بھتیجے وغیرہ تھے۔
اوپر جو تفصیلات لکھی گئی ہیں ان کے لیے کسی حوالہ کی ضرورت نہیں ،یہ ایسے کھلے ہوئے موٹے موٹے واقعات ہیں جواسکول کی نصابی کتابوں میں بھی درج ہیں اور اس سلسلہ میں کسی مستند ضخیم کتاب کا مطالعہ کیا جائے تو ان تفصیلات میں ایک سامراجی قوت کی ہولناکیوں ، خون ریزیوں اور سفاکیوں کی اور بھی درد ناک تصویر یں ملیں گی۔
انگریزوں نے جس حکومت کو سفاکانہ طور پر ختم کیا اس کی بڑی لمبی تاریخ رہی ہے،اس نے ہندوستان میں ٣٣٠ برس تک حکمرانی کی لیکن اس کی پوری تاریخ میں ایسی سفاکی کی مثال نہیں ملے گی جس کا ذکر اوپر کیا گیا ہے۔ برطانوی راج کے زمانہ میں ہندو مورخین نے بھی مغل حکومت کی عدل پروری، نرمی،لینت، فراخ دلی اور روا داری کی تعریف کی ہے۔ یہاں پر ایک دو اقتباسات درج کیے جاتے ہیں ۔
پر و فیسر رام پر شاد گھوسلا اپنی کتاب مغل کنگ شپ اینڈ نوبی لیٹی میں لکھتے ہیں :
مغلوں کے زمانہ میں عدل و انصاف میں جو اہتمام ہوتا او ر جو ان کی مذہبی رواداری کی پالیسی تھی اس سے عوام ہمیشہ مطمئن رہے،اسلامی ریاست میں سیاست اور مذہب کا گہرا لگاؤ رہا ہے لیکن مغلوں کی مذہبی روا داری کی وجہ سے اس لگاؤ کی وجہ سے کوئی خطرہ پیدا نہیں ہوا،کسی زمانہ میں بھی یہ کوشش نہیں کی گئی کہ حکمراں قوم کا مذہب محکوموں کا بھی مذہب بنا دیا جائے حتی کہ اورنگ زیب نے بھی حصول ملازمت کے لیے اسلام کی شرط نہیں رکھی تھی،مغلوں کے عہد میں Corporation Act جیسے قوانین منظور نہیں کیے گئے۔ایلز بتھ کے زمانہ میں ایک ایسا قانون تھا جس کے ذریعہ سے جبر ی طور پر عبادت کرائی جاتی تھی مغلو ں کے زمانہ میں اس قسم کا کوئی جبر نہیں کیا گیا Bartholomew’s Day جیسے قتل عام سے مغلوں کی تاریخ کبھی داغدار نہیں ہوئی، مذہبی جنگ کی خون ریزی سے یورپ کی تاریخ بھری ہوئی ہے لیکن مغلوں کے عہد میں ایسی مذہبی جنگ کی مثال نہیں ملتی، بادشاہ مذہب اسلام کا محافظ اور نگہبان ضرور سمجھا جاتا،لیکن اس نے کبھی غیر مسلم رعایا کے عقائد پر دباؤ نہیں ڈالا۔
پرمتھا سرن نے اپنی کتاب پرونشل گورنمنٹز انڈر دی مغلز میں لکھا ہے کہ مغلوں کی حکومت عروج کے ز مانہ میں دنیا کی شاندار حکومتوں میں سے ایک تھی اور اس کی تمام معاصر حکومتوں میں اس سے زیادہ وسیع اور مستحکم کوئی حکومت نہ تھی۔ اس نے ہندومسلمان دونوں کو متحد کیا،اس کی کارکردگی ایسی تھی جس پر فخر کیا جا سکتا ہے،اٹھارہویں صدی عیسوی میں سر جا ن شور بہت بڑا مدبر گزرا ہے جو حکومت کے نظم ونسق میں بڑ اماہر سمجھا جاتا تھا،اس کا بیان ہے کہ جب ایسٹ انڈیا کمپنی برسر اقتدار ہوئی تو اس وقت صوبوں کے نظم ونسق میں ابتری ضرور تھی لیکن اس کا جو نظام تھا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مغلوں کی حکومت استحکام اور دانش مندی کی مضبوط بنیاد پر قائم تھی جس میں مختلف فرقوں کے حقوق کی پوری حفاظت تھی۔ ہندوؤں کے لیے قوانین ان ہی کے بنائے ہوئے تھے جن پرسختی سے عمل درآمد کرنے کی کوشش کی جاتی۔
دنیا کے سفاک  ترین لیڈر
دنیا کی تاریخ میں کئی ایسے بدنام اور سفاک  لیڈر گزرے ہیں جن کے مظالم کی داستانیں اگر پڑھی جائیں تو انسان کے رونگھٹے کھڑے ہوجاتے ہیں- ان بدنام زمانہ لیڈروں کے ظلم و بربریت کے اثرات آج کی دنیا میں بھی محسوس کیے جاسکتے ہیں- آج اپنے دوستوں کو تاریخ کے چند بدنام ترین لیڈروں کے بارے میں بتاتے ہیں جو کہ لاکھوں افراد کے قتل کے ذمہ دار  ہیں۔ 
11۔Queen Ranaavalona I of Madagascar
یہ مڈغاسکر کی سب سے پہلی ملکہ تھی- 1828 سے 1868 کے درمیان اس ملکہ نےتقریبا  2.5 ملین سے بھی زائد افراد کو قتل کروایا- آج دنیا اسے ایک شیطانی ملکہ کے طور پر جانتی ہے- یہ لوگوں  سے جبری مشقت کرواتی تھی ۔ انکار پر قتل کی سزا تھی۔ مڈغاسکر کی آبادی 1833 میں50 لاکھ تھی جو کہ1839ء میں اس ملکہ کی سفاکیت کی وجہ سے  کم ہوکر 25 لاکھ رہ گئی۔
10۔ Nero – Roman Emperor
یہ ایک رومن شہنشاہ تھا جس نے صرف 14 سال حکومت کی- لیکن اس مختصر دورِ حکومت میں بھی وہ خواتین کی عصمت دری٬ لاتعداد خاندانوں کے قتل اور شہروں کی جلانے کا ذمہ دار جا ٹھہرا-
9۔Attila The Hun
یہ ایک انتہائی بےرحم اور قاتل لیڈر تھا اور اس کے اپنے لوگ بھی اس لیڈر کی خون کی پیاس سے ڈرتے تھے- یہ تاریخ کا ایک ظالم ترین لیڈر تھا-اس کو بھی لاکھوں لوگوں کی موت کا ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔
8۔Ivan The Terrible
یہ روس کا پہلا حکمران تھا- اس نے لیتھونیا٬ پولینڈ اور سوئیڈن کے خلاف 24 سالہ طویل ترین جنگ کا آغاز کیا تھا- کہا جاتا ہے کہ یہ روزانہ 500 سے 1000 کسانوں کو جمع کرتا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنواتا اور اکثر کو مروا دیتا- اس دوران یہ حکمران اور اس کا بیٹا اس پرتشدد نظارے سے محظوظ ہوتے- حقیقی معنوں میں یہ ایک خوفناک لیڈر تھا-
7۔Leopold II
یہ 1865 سے 1909 تک بیلجیم کا بادشاہ رہا- اس کی شہرت کی سب سے بڑی وجہ کانگو کی آزاد ریاست کی تخلیق ہے جہاں جبری مشقت٬ غلامی اور عصمت دری عام کی گئی- ایک اندازے کے مطابق اس نے کانگو کے 3 سے 15 ملین افراد قتل کروائے-
6۔Hulagu Khan
یہ چنگیز خان کا پوتا تھا اور منگول لیڈر تھا- اس نے بغداد کا خاتمہ کردیا تھا- ایک ہفتے پر مشتمل شہر کی اس تباہی کے دوران تقریبا 10 لاکھ سے بھی زائد افراد قتل کیے گئے-
5۔Harry Truman
یہ امریکہ کا 33واں صدر تھا اور یہی وہ شخص تھا جس نے پہلی بار ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرانے کے احکامات جاری کیے- اس طرح صرف چند سیکنڈ میں 2 لاکھ افراد قتل کردیے گئے- اس ایٹم بم کے اثرات ان علاقوں میں آج بھی محسوس کیے جاسکتے ہیں-
4۔Kim II Sung
شمالی کوریا کے اس حکمران کو 1.6 ملین سے بھی زائد افراد کا قاتل قرار دیا جاتا ہے جو کہ اس کے اپنے ملک کے باشندے تھے- اس حکمران نے ظلم و بربریت کی یہ داستانیں پورے ملک میں رقم کیں-
3۔Hideki Tojo
درحقیقت یہ جاپانی فوج کا ایک جنرل تھا- یہ شخص اس وقت اپنے ملک کے چلتے ہوئے سسٹم سے خوش نہیں تھا اس لیے جنرل نے وزیراعظم کی سیٹ اور دیگر ذمہ داریاں اور پوزیشن اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کیا- تاہم اس تمام عمل میں یہ جنرل 5 ملین سے بھی زائد افراد کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرا-
2۔ہٹلر
ہٹلر جرمنی کا مقبول ترین لیڈر تھا ۔تاریخ انسانی کی یہ شخصیت جمہوری طریقہ سے منتخب ہوکر ڈکٹیٹر کے درجہ پر فائز ہوا۔یہ دوسری جنگ عظیم کا سب سے اہم کردار تھا۔ اس کا جنگی جنون اور مغرور رانہ پہلو لاکھوں لوگوں کی اموات کا سبب بنا۔ اس جنگ میں مجموعی طور پر تقریبا 6 سے 8 کروڑ افراد ہلاک ہوئے۔تاریخ انسانی کی بدترین شخصیتوں میں ہٹلر کا شمار ہوتاہے، آج بھی جس طرح مسلمانوں میں یزید کا نام ایک لعنت سمجھا جاتا ہے مغربی اقوام کے لئے ہٹلر کا نام اسی طرح لعنت تسلیم کیا جاتاہے، 1945میں ہٹلر کے خاتمہ کے بعد شاید  ہی کسی ماں نے اپنے بچہ کا نام ہٹلر  رکھا ہو۔
1۔ جوزف سٹالن
جوزف اسٹالن 1924ء میں ولادیمیر لینن کی وفات کے بعد سوویت اتحاد کا سربراہ بنا۔1930ء کی دہائی کے اواخر میں اسٹالن نے 'عظیم صفائی' (Great Purge) کا آغاز کیا جسے 'عظیم دہشت' (Great Terror) بھی کہا جاتا ہے، جو اشتراکی جماعت کو ان افراد سے پاک صاف کرنے کی مہم تھی جو بد عنوانی، دہشت گردی یا غداری یا اس کے خلاف ھے؛ اسٹا لن نے اس مہم کو عسکری حلقوں اور سوویت معاشرے کے دیگر شعبوں تک توسیع دی۔ اس مہم کا نشانہ بننے والے افراد کو عام طور پر قتل کر دیا جاتا یا جبری مشقت کے کیمپوں (گولاگ) میں قید کر دیا جاتا یا پھر وہ جلاوطنی کا سامنا کرتے۔اس دور میں لاکھوں لوگوں کوظالمانہ طریقے سے  قتل کیا گیا۔1939ء میں اسٹالن کی زیر قیادت سوویت اتحاد نے نازی جرمنی کے ساتھ عدم جارحیت کا معاہدہ کیا جس کے بعد پولینڈ، فن لینڈ، بالٹک ریاستوں، بیسربیا اور شمالی بوکووینا میں روس نے جارحانہ پیش قدمی کی۔پولینڈ پر قبضے کے بعد روس کی فوج نے اسٹالن کے حکم سے ایک ہی رات میں 10 ہزار پولینڈ کے فوجی آفسروں کو ویران جنگل میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔
مذکورہ بالا ایک نامکمل فہرست ہے۔ اس میں بہت سے ظالم لوگ شامل نہیں ہیں، جیسے چیگیز خان۔ہیرو ہیتو ۔ماوزے دانگ ۔ولاد ڈراکولو۔جوزف مانگلی۔ رین ہارڈہیڈرچ۔ پول پاٹ وغیرہ وغیرہ۔انٹرنیٹ پر اس طرح کے سوسے  زائد لوگوں کی فہرست موجود ہے۔ میں وقت کی کمی کی وجہ سے صرف دس افراد  کا ہی مختصر تذکرہ کرپایا ہوں جو شوق رکھتے ہوں ان کو انٹرنیٹ سے مواد پڑھنا چاہئیے۔ 
منافق اسلامی حکمراں!
وہ بهوکےپیاسے وہ ننگےوہ دنگےکےمارےمظلوم سمندروں میں پهینکےجارہےہیں زمین میں گاڑے جارہےہیں  ان کی چیخ وپکارسےفلک بهی تهرا رہاہےان کی آہ وبکادرندوں کو بهی شرمسارکررہی ہے ان کی بےبسی پرزمین وآسماں ماتم کررہےہیں ان کی بےکسی پر دنیاےءکفربهی نوحہ کناں ہے--! ظلم کسی بهی صورت میں ہو کسی پربهی ہوناقابل قبول اور بدترین جرم ہے-- اور اس وقت جو مظالم بالعموم عالمی پیمانےپر اہل اسلام کےخلاف کیےجارہےہیں اور بالخصوص برمی مسلمانوں کےخلاف وہ انسانیت پرایک بدنما داغ ہےنام نهادجمهوریت کےعلمبر داروں پرایک دهبہ ہے-- ساراعالم انگشت بدنداں ہےکہ آخر یہ کیاہورہاہے?? ایک انسان ہی دوسرےانسان پر وہ مظالم ڈهارہاہیکہ درندوں نےاپنا سر جهکالیا--! ⇛ لیکن ایک طبقہ اورہےاس دنیا میں جواسوقت بےشرمی بےحسی بداخلاقی بدتهذیبی بےغیرتی و بےحمیتی کاریکارڈتوڑتاچلاجارہاہے اوروہ ہےمنافق مسلم حکمراں صرف  طیب اردگان کوچهوڑکر--- یہ کمبخت یہ نالائق جواپنےکو حاکم کہتےہیں حاکم نہیں ظالم ہیں یہ امریکہ ویورپ کےزرخریدغلام ہیں کہاں ہیں مسلم حکمرانوں کی عالمی تنظیم ? کیوں نہیں بلندکررہی ہےبرمی مسلمانوں کےحق میں انصاف کی صدا?? ابهی اگرکہیں ملالہ جیسی نام نهادمسلم پرحملہ ہوجاےءتویہی کمبخت مسلمانوں کی مٹی پلید کرنےکےلیےدن رات ایک کردیتے ہیں اب کیوں بولتی بندہے?? صاف صاف نظرآرہاہےکہ اس وقت تمام مسلم حکمراں امریکہ کی جوتیوں میں لپٹےہوےءہیں ان بدبختوں کےپاس زمینی رقبہ کی حکومت ہےان کےملک میں اتنی جگهیں ہیں کہ سارےکےسارے برمی مسلمان بآسانی وہاں رہ سکتےہیں لیکن کیاوجه ہےکہ یہ ان مظلوموں کی مددکےلیےآگےنہیں آرہے?? ⇛اصل وجه یہ ہیکہ ان کےملک تووسیع ہیں لیکن ان کےدل صیهونیت کےہاتهوں بک چکےہیں میں کہتاہوں کہ انہیں بادشاہ وصدر کہنابهی جرم ہےاب پانی سر سے اٹهتاجارہاہےان  حاکم نما امریکی غلاموں کی خباثتوں کو بالتفصیل منظرعام پرلایاجاےءان پر جوتےبرساےءجائیں اوران کی نا اہلی وبزدلی کوخوب عام کیاجاےء میں سب سےپہلےتوشیراسلام رجب طیب اردگان کی ہمت کو سلام کرتاہوں اورہزاربارسلام پیش کرتاہوں کہ جنہوں نےان کی داد رسی کی اورپیغام دیناچاهتاہوں برما کےمظلوم بهائیوں کو اےمیرےاسلامی بهائ!! تم ہرگزرنج مت کروتمہاری قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی تم حوصلہ مت ہاروعنقریب محمد ابن قاسم تمہارےپاس آےءگا تم ہمارےلیےایک نمونہ بن رہے ہو ایک عزمت کی نشانی ایک اسلامی شان بن رہےہوتم ہم تمہارےشکرگذارہیں اورتمہارے احسان مندہیں کہ تم نےاپنی استقامت وثبات قدمی کےذریعے ہمارےدلوں میں ایمانی حرارت کی ایک نئ روح پهونک دی-- ہم تمہاری جرءت کوسلام اور ہمت کوخراج تحسین پیش کرتےہیں  ڈٹےرہوجمےرہوہمت مت ہاروایمان اورمضبوط کرواس آیت کریمہ پر
وانتم الاعلون ان کنتم موءمنین
اورتم نام نهاد بادشاهوں عیش و عشرت میں پڑےہوےءعیاشو!! تمہاراوقت قریب ہےمظلوموں کی آہیں رنگ لائیں گی تمہاری منافقت کاخاتمہ ہوگا-- تمہارابدترین انجام ہوگا--چند کوڑیوں کےعوض تم نےاسلامی اخوت کاسوداکرلیااب تمہاراسودا ہوگا--اب بهی سدهرگئےتو ٹهیک ورناتمہاری منافقت غداری بزدلی خیانت اورعیش پرستی تمہیں عنقریب صفحہءہستی سےمٹادے گی جیساکہ تمہارےپیشرووءں کا حشرہوچکاہے--- اب انتظارہےاس لاٹهی کاجوبےآواز ہےاوربااثر چنانچہ تم بهی انتظارکرو!!!      
ازسمیع اللہ خان
حق کی پکارعلماءهندگروپ


Samiullah khan jahil kambakhat munafiq badtamiz insan hai

Muslim hukmarano par apni gandee zuban kholne wale log sirf keechad uchaalna jaante hai
Kyoonke keechad ke gande keede hai
Agar aaj in hukmarano ki taraf se aiso ko muh bharai miljaay to unki taarif ke gun gaate nazar aaynge

Jabke turki ke muazzaz sadar ne 1yaa 3 laakh muhajirin ko panah dee aor saudi hukumat ne 25 laakh ko panah dee
In kam zarfo ko apno ko gaaliya baknee aati hi aor mazloomo kee aad me siyasat karte hai
Jabke inhone ek rupya kabhi in mazloomo ki madad ke liye kabhi kahee nahi bheja hoga

Ye khud mojooda dajjali daor ke zarkharid kaarinde hi jo islami ittihaad o badhti qowwat ko bardasht nahi kar paa rahe hi
Aor
Sirf arbo par ayyashi kaa ilzam lagate hi jabke koi ilzam sabit nahi karte ye media ke gulam sirf ummate Muhammadiya me fitna failana inka maqsad hai

Aiso se allah ummat ki hifazat farmaye jo kisee ki khushhali ko aish kaa naam dekar badnaam karte hai


Talibeilm 

Samiullah khan khabis o badakhlaq o kambakhat 
Haq ki pukar group wale shaitan ko jawabYaad rahe samiullah khan maloon ne jis andaz me aalame islam ke muslim hukmarano par hamla kiya hi usee ki zuban me ne uski taraf lotaai hai

Koi eateraz na kare




ﺟﺎﺅ ﺍﯾﮏ ﮐﮭﻼ ﭼﯿﻠﻨﺞ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﺍﻥ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﺟﺰﯾﺮﮦ ﻋﺮﺏ ﮐﮯ ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﻋﻠﻤﺎﺀ ﺳﻮﺀ ﮐﻮﮐﮧ ﺟﺲ ﻃﺮﺡ ﺗﻢ ﻟﻮﮒ ﺩﻭﻟﺖ ﺍﺳﻼﻣﯿﮧ ﭘﺮ ﺧﻮﺍﺭﺝ ﻭﺍﻟﯽ ﺣﺪﯾﺜﯿﮟ ﻓﭧ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﻇﺎﮨﺮ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮ ﮐﮧ ﺣﻖ ﯾﮩﯽ ﮨﮯ . ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﺭﻣﻖ ﺑﺎﻗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺣﻖ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﺟﺬﺑﮧ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺣﺪﯾﺚِ ﻣﺒﺎﺭﮎ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺍﯾﮏ ﻓﺘﻮٰﯼ ﺩﮮ ﺩﻭ ...
" ﺣﻀﺮﺕ ﺟﺎﺑﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﷲ ﻋﻨﮧ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﷲ ﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﺟﻨﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺳﺮﮐﺎﺭ ﺍﻋﻈﻢ ﻧﻮﺭ ﻣﺠﺴﻢﷺ ﮐﻮ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﯾﮩﻮﺩ ﻧﺼﺎﺭﯼٰ ﮐﻮ ﺟﺰﯾﺮﮦ ﻋﺮﺏ ﺳﮯ ﺿﺮﻭﺭ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﻭﮞ ﮔﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌﻭﮞ ﮔﺎ ﻣﮕﺮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ( ﯾﻌﻨﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ) ﺟﺰﯾﺮﮦ ﻋﺮﺏ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺭﮨﻨﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ۔ ( ﺍﺑﻮ ﺩﺍﺋﻮﺩ ﺟﻠﺪ ﺩﻭﻡ ﮐﺘﺎﺏ ﺍﻟﺨﺮﺍﺝ ﺭﻗﻢ ﺍﻟﺤﺪﯾﺚ ۱۲۵۶ )
ﮬﻢ ﯾﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﺘﮯ ﮐﮧ ﺗﻢ ﺍﻥ ﯾﮩﻮﺩ ﻧﺼﺎﺭٰﯼ ﺳﮯ ﻗﺘﺎﻝ ﮐﺮﻭ .. ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺗﻢ ﻣﯿﮟ ﻏﯿﺮﺕ ﻧﺎﻡ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﯿﺰ ﺑﺎﻗﯽ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮨﯽ . ﺗﻢ ﺻﺮﻑ ﺍﻥ ﯾﮩﻮﺩ ﻧﺼﺎﺭٰﯼ ﮐﻮ ﺟﺰﯾﺮﮦ ﻋﺮﺏ ﺳﮯ ﻧﮑﻞ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﻣﺘﻔﻘﮧ ﻓﺘﻮٰﯼ ﺩﮮ ﺩﻭ . ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﮬﻢ ﮐﮩﯿﮟ ﮔﺌﮯ ﮐﮧ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺗﻢ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﮯ ﺧﯿﺮﺧﻮﺍﮦ ﮨﻮ . ﻭﮔﺮﻧﮧ ﮬﻢ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﮑﺎﯾﺖ ﻣﺖ ﮐﺮﻧﺎ .... ؟
.................................................. ﮬﻤﺎﺭﺍ ﺩﯾﻦ :
ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﻗﺴﻢ ﮐﺎﻓﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﮔﺮﺩﻧﯿﮟ ﺍﮌﺍﻧﺎ ﺍﻥ ﭘﺮ ﺳﺨﺘﯽ ﮐﺮﻧﺎ ﺍﻧﮑﯽ ﺑﯿﻮﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﻟﻮﻧﮉﯾﺎﮞ ﺑﻨﺎﻧﺎ ﯾﮭﯽ ﮬﻤﺎﺭﺍ ﺩﯾﻦ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﮬﻤﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﯾﻦ ﭘﺮ ﻓﺨﺮ ﮬﮯ .
ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﮐﮯ ﻋﻠﻢ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﻧﻈﺮ : ﺳﻌﻮﺩﯾﮧ ﮐﮯ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﻣﻔﺘﯿﺎﻥ ﮐﯽ ﭘﺎﺱ ﺑﮍﯼ ﺑﮍﯼ ﻋﻠﻢ ﮐﯽ ﺳﻨﺪﯾﮟ ﮬﯿﮟ ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺣﯿﺮﺍﻧﮕﯽ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮬﮯ ﮐﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭘﮑﻮ ﺳﻠﻔﯽ ﮐﮭﺘﮯ ﮬﻮﺋﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭘﮑﻮ ﺍﮬﻠﺴﻨﺖ ﻭﺍﻟﺠﻤﺎﻋﺖ ﮐﮭﺘﮯ ﮬﻮﺋﮯ ﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﻟﻮﮒ ﺍﺭﺟﺎﺀ ﮐﯽ ﮔﻤﺮﺍﮬﯽ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻨﺴﮯ ﮬﻮﺋﮯ ﮬﯿﮟ ﯾﺎ ﺍﻟﻠﮧ ﻧﮯ ﺍﻧﮑﻮ ﻭﯾﺴﮯ ﮬﯽ ﮔﻤﺮﺍﮦ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﮬﮯ۔۔۔۔ﺟﯿﺴﮯ ﺑﻠﻌﺎﻡ ﮐﻮ ... ؟
ﻣﯿﺮﮮ ﺟﯿﺴﺎ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺟﺲ ﻧﮯ ﭼﻨﺪ ﻋﻠﻤﺎﺀ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺑﯿﮟ ﭘﮍﮪ ﮐﺮ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻭ ﮐﻔﺮ ﮐﮯ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﺳﯿﮑﮫ ﻟﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺻﯿﺢ ﻣﻨﮭﺞ ﮐﻮ ﭘﺎ ﻟﯿﺎ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﻋﻠﻤﺎﺀ ﺟﻦ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺍﺗﻨﺎ ﻋﻠﻢ ﮬﮯ ﺁﺧﺮ ﮐﯿﻮﮞ ﯾﮧ ﻟﻮﮒ ﻣﻨﮭﺞ ﺳﻠﻒ ﭘﺮ ﮐﺎﺭﺑﻨﺪ ﻧﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺭﺟﺎﺀ ﮐﯽ ﮔﻤﺮﺍﮬﯿﻮﮞ ﯾﺎ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﮔﻤﺮﺍﮬﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻨﺴﮯ ﮬﻮﺋﮯ ﮬﯿﮟ؟
ﺳﻮﭼﻨﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮬﮯ .
" ﺍﻧﺼﺎﺭ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯﺩﻭﻟﺖ ﺍﺳﻼﻣﯿﮧ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﮐﯽ ﺗﺤﺮﯾﺮ

ﺑﺴﻢ ﺍﻟﻠﻪ ﺍﻟﺮﺣﻤﻦ ﺍﻟﺮﺣﻴﻢ
" ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﺭﺑﺎﺭﯾﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﺧﻼﻓﺖ ﺍﺳﻼﻣﯿﮧ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ "
ﺧﻮﺩ ﺑﺪﻟﺘﮯ ﻧﮭﯽ ﻗﺮﺁﻥ ﮐﻮ ﺑﺪﻝ ﺩﯾﺘﮯ ﮬﯿﮟ
ﮬﻮﺋﮯ ﮐﺲ ﺩﺭﺟﮧ ﻓﻘﯿﮭﺎﻥ ﺣﺮﻡ ﺑﮯ ﺗﻮﻓﯿﻖ
ﮔﻤﺮﺍﮦ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﺭﺑﺎﺭﯾﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﺧﻼﻓﺖ ﺍﺳﻼﻣﯿﮧ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ
ﭼﻨﺪ ﺩﻥ ﭘﮭﻠﮯ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮭﺎ ﮐﮯ ﺩﺍﻋﺶ ( ﺧﻼﻓﺖ ﺍﺳﻼﻣﯿﮧ ) ﺧﻮﺍﺭﺝ ﮬﯿﮟ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺟﻮ ﺁﯾﺎﺕ ﮐﺎﻓﺮﻭﮞ ﭘﺮ ﺍﺗﺮﯼ ﮬﯿﮟ ﺍﻧﮑﻮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﻓﭧ ﮐﺮﺗﮯ ﮬﯿﮟ ۔۔ ﯾﮧ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﻋﻠﻤﺎ ﺟﻮ ﯾﮧ ﺷﺒﮩﮧ ﭘﮭﯿﻼﺗﮯ ﮬﯿﮟ ﺍﺱ ﺷﺒﮩﮧ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺻﺮﻑ ﭼﻨﺪ ﺳﻄﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﻋﻠﻤﺎ ﮐﻮ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺳﮑﺘﺎ ﮬﮯ
ﺍﮮ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﻣﯿﮟ ﺗﺠﮭﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺗﯿﺮﮮ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺣﻮﺍﺭﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﭼﯿﻠﺠﺞ ﮐﺮﺗﺎ ﮬﻮﮞ ﮐﮭﻼ ﭼﯿﻠﻨﺞ ﮐﮧ۔۔۔۔۔
ﺗﺎﺭﯾﺦ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺩﻭ ﮐﮧ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﺍﺳﻼﻣﯽ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺁﺋﯿﻦ ﻗﺮﺁﻥ ﻭ ﺳﻨﺖ ﺳﮯ ﮬﭧ ﮐﺮ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﮬﻮ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻓﯿﺼﻠﮯ ﮐﺮﺗﺎ ﮬﻮ ﺍﻭﺭ ﻟﻮﮒ ﺍﺳﮑﻮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﮬﻮﮞ؟
ﺗﺎﺭﯾﺦ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺩﻭ ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﺍﺳﻼﻣﯽ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﻧﮯ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﮐﻔﺎﺭ ﮐﯽ ﮐﮭﻠﯽ ﻣﺪﺩ ﮐﯽ ﮬﻮ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻣﺪﺩ ﮐﻮ ﻓﺨﺮ ﺳﮯ ﻗﺒﻮﻝ ﺑﮭﯽ ﮐﺮﮮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺍﺱ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﮐﻮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮬﯽ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﮬﻮﮞ؟
ﺗﺎﺭﯾﺦ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺩﻭ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﮐﻔﺮ ﺑﻮﺍﺡ ( ﻭﺍﺿﺢ ﮐﻔﺮ ) ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﮬﻮﺍ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮐﮭﯿﮟ ﮐﮧ ﻧﮭﯽ ﯾﮧ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮬﮯ ﺍﺳﮑﮯ ﺧﻼﻑ ﻧﮭﯽ ﻟﮍﺍ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ؟
ﺗﺎﺭﯾﺦ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﺗﻮ ﻻﺅ ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﺍﺳﻼﻣﯽ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﻧﮯ ﺍﻗﻮﺍﻡ ﻣﺘﺤﺪﮦ ﺟﯿﺴﮯ ﮐﺴﯽ ﮐﻔﺮﯾﮧ ﭼﺎﺭﭨﺮ ﮐﻮ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﯿﺎ ﮬﻮ؟
ﺗﺎﺭﯾﺦ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺩﻭﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﺍﺳﻼﻣﯽ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﮭﺎ ﮬﻮ ﮐﮧ ﺷﺮﯾﻌﺖ ﻻﻧﺎ ﭼﺎﮬﺘﮯ ﮬﻮ ﺗﻮ ﺟﻤﮭﻮﺭﯾﺖ ﮐﮯ ﻃﺮﯾﻘﮯ ﺳﮯ ﺁﻭ ﺍﻭﺭ ﺷﺮﯾﻌﺖ ﻧﺎﻓﺬ ﮐﺮﺩﻭ ﺍﮔﺮ ﺍﮐﺜﺮﯾﺖ ﺷﺮﯾﻌﺖ ﻧﺎﻓﺬ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺣﻖ ﻣﯿﮟ ﮬﮯ ﺗﺐ ﮬﻢ ﺷﺮﯾﻌﺖ ﻧﺎﻓﺬ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ ﮬﻢ ﻗﺮﺁﻥ ﮐﯽ ﻣﺨﺎﻟﻔﺖ ﺗﻮ ﮐﺮﺳﮑﺘﮯ ﮬﯿﮟ ﺁﺋﯿﻦ ﮐﯽ ﻧﮭﯽ ﯾﮧ ﺁﺋﯿﻦ ﻣﻘﺪﺱ ﮬﮯ ﻻﺅ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﺴﺎ ﻭﺍﻗﻊ ﮐﮯ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮬﻮﺍ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﻧﮯ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﮐﻮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮬﯽ ﺳﻤﺠﮭﺎ ﮬﻮ؟
ﺗﺎﺭﯾﺦ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﺗﻮ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﻭ ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﺍﺳﻼﻣﯽ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﻧﮯ ﺷﺮﯾﻌﺖ ﮐﺎ ﻧﻌﺮﮦ ﺑﻠﻨﺪ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﺮ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺷﮭﯿﺪ ﮐﯿﺎ ﮬﻮ ﺍﻭﺭ ﺟﯿﻠﯿﮟ ﺑﮭﺮ ﺩﯼ ﮬﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﮐﮭﺎ ﮬﻮ ﮐﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮭﯽ ﮐﻔﺮﯾﮧ ﺟﻤﮭﻮﺭﯾﺖ ﮬﯽ ﻧﺎﻓﺬ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ ﮐﺮﻟﻮ ﺟﻮ ﮐﺮﻧﺎ ﮬﮯ؟
ﺗﺎﺭﯾﺦ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﺗﻮ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﻭ ﮐﮧ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﺍﺳﻼﻣﯽ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﻧﮯ ﻓﺮﻧﮕﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﻗﺎﻧﻮﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﯽ ﺟﺎﻥ ﻣﺎﻝ ﻋﺰﺕ ﮐﮯ ﻓﯿﺼﻠﮯ ﮐﺌﮯ ﮬﻮﮞ ﻟﻮﮒ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﮐﻮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺳﻤﺠﮭﯿﮟ؟
ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﯾﮧ ﺳﺐ ﺛﺎﺑﺖ ﮐﺮﺩﻭ : ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﻣﺎﻥ ﻟﻮﮞ ﮔﺎ ﮐﮧ ﺧﻼﻓﺖ ﺍﺳﻼﻣﯿﮧ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﺳﮯ ﻟﮍﺗﯽ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﻔﺎﺭ ﮐﯽ ﺁﯾﺎﺕ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﭘﺮ ﭼﺴﭙﺎﮞ ﮐﺮﺗﯽ ﮬﮯ؟
ﻣﮕﺮ : ﺍﻥ ﺣﮑﻤﺮﺍﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﮐﻔﺮ ﺍﺗﻨﺎ ﻭﺍﺿﺢ ﮬﮯ ﮐﮧ ﺍﻧﺪﮬﮯ ﮐﮧ ﻋﻼﻭﮦ ﺳﺒﮑﻮ ﻧﻈﺮ ﺁﺗﺎ ﮬﮯ ﺟﺲ ﮐﯽ ﺑﺼﯿﺮﺕ ﮬﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻧﮯ ﭼﮭﯿﻦ ﻟﯽ ﮬﻮ ﺍﺱ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺗﻮ ﺑﺲ ﺩﻋﺎ ﮬﯽ ﮐﯽ ﺟﺎﺳﮑﺘﯽ ﮬﮯ .
" ﮐﻠﻤﮧ ﮔﻮ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﻗﺘﺎﻝ :"
ﺣﻀﺮﺕ ﺍﺑﻮ ﺑﮑﺮ ﺻﺪﯾﻖ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﺟﻦ ﻣﺎﻧﯿﻌﻦ ﺯﮐﺎۃ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﻗﺘﺎﻝ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﮐﯿﺎ ﮐﻠﻤﮧ ﺍﻭﺭ ﻧﻤﺎﺯ ﻧﮭﯽ ﭘﮍﮬﺘﮯ ﺗﮭﮯ؟ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﻧﮯ ﺍﻧﮑﻮ ﻣﺮﺗﺪ ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﺍﻧﮑﮯ ﺧﻼﻑ ﻗﺘﺎﻝ ﮐﯿﺎ ۔۔۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺗﺎﺗﺎﺭﯼ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﮐﻠﻤﮧ ﮔﻮ ﺗﮭﮯ ﻣﮕﺮ ﺍﻣﺖ ﻧﮯ ﺍﻧﮑﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻗﺘﺎﻝ ﭘﺮ ﺍﺗﻔﺎﻕ ﮐﯿﺎ ﺍﻧﮑﻮ ﮐﺎﻓﺮ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ، ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﺻﻼﺡ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﺍﯾﻮﺑﯽ ( ﺭﺡ ) ﻧﮯ ﺻﯿﻠﯿﺒﻮﮞ ﺳﮯ ﻗﺘﺎﻝ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮭﻠﮯ ﮐﺌﯽ ﺳﺎﻝ ﺭﺍﻓﻀﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﻗﺘﺎﻝ ﮐﯿﺎ ﺁﺧﺮ ﮐﯿﻮﮞ؟ ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﺳﺐ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﻧﮭﯽ ﻟﯿﺘﮯ ﺗﮭﮯ؟۔۔۔۔ ﺁﺝ ﺟﯿﺴﮯ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﻣﻮﻟﻮﯼ ﮬﻮﺗﮯ ﺗﻮ ﺷﺎﯾﺪ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﻮ ﮐﮭﮧ ﺩﯾﺘﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﻣﺎﻧﯿﻌﻦ ﺯﮐﻮۃ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮬﯿﮟ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﮐﻠﻤﮧ ﭘﮍﮬﺘﮯ ﮬﯿﮟ ﻧﻤﺎﺯ ﭘﮍﮬﺘﮯ ﮬﯿﮟ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﮯ ﺷﻌﺎﺭ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎﺗﮯ ﮬﯿﮟ ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﯾﮧ ۹۹٪ ﺗﻮ ﺍﺳﻼﻡ ﭘﮯ ﮬﯽ ﮬﯿﮟ . ﺍﻥ ﺳﮯ ﻣﺖ ﻟﮍﻭ
ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﮐﯽ ﺑﻮﮐﮭﻼﮬﭧ :
ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﮈﺭﺗﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﮬﻮ ﮐﮭﻞ ﮐﺮ ﮐﮭﻮ ﺩﺍﻋﺶ ﺧٔﻮﺍﺭﺝ ﮬﮯ ﯾﮧ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮭﺘﮯ ﮬﻮ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﮧ ( ﯾﮧ ﻟﻮﮒ ﮐﺎﻓﺮﻭﮞ ﻭﺍﻟﯽ ﺁﯾﺘﯿﮟ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﭘﺮ ﻓﭧ ﮐﺮﺗﮯ ﮬﯿﮟ ) " ﺍﮔﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﮬﯽ ﮬﮯ " ﺗﻮ ﺩﺍﻋﺶ ﺧﻮﺍﺭﺝ ﮬﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺗﻤﮑﻮ ﺍﺗﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﻧﮭﯽ ﭘﺘﺎ ﮐﮧ ﺣﻘﯿﻘﯿﺖ ﮐﯿﺎ ﮬﮯ ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﺧﻮﺩ ﮬﯽ ﻣﻄﻤﺌﻦ ﻧﮭﯽ ﮬﻮ ﺷﮏ ﮬﮯ ﺗﻤﮑﻮ ﺗﻮ ﻓﺘﻮﯼ ﺩﮮ ﮐﯿﻮﮞ ﺭﮬﮯ ﮬﻮ
ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﺫﺭﺍ ﯾﮧ ﺗﻮ ﺑﺘﺎ ﮐﮧ ﺗﯿﺮﮮ ﻧﺎﻡ ﻧﮭﺎﺩ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ( ﺩﻧﯿﺎ ﺑﮭﺮ ﮐﮯ ﻣﺮﺗﺪ ﺣﮑﻤﺮﺍﻧﻮﮞ ) ﮐﮯ ﻃﯿﺎﺭﻭﮞ ﺍﻭﺭ ﺑﻨﺪﻭﻗﻮﮞ ﮐﺎ ﺭﺥ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﯾﺎ ﺍﺳﺮﺋﯿﻞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮭﯽ ﮬﻮﺍ ﺍﺳﺮﺋﯿﻞ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺩﻭﺭ ﮬﮯ ﺳﻌﻮﺩﯾﮧ ﺳﮯ ﯾﺎ ﺷﺎﻡ ﺟﮭﺎﮞ ﭘﺮ ﺟﺎﮐﺮ ﻃﺎﻏﻮﺗﯽ ﻣﺮﺗﺪ ﭘﺎﺋﻠﭧ ﺣﻤﻠﮯ ﮐﺮ ﺭﮬﮯ ﮬﯿﮟ ؟ ﺍﺭﺩﻥ ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﺍﺳﺮﺍﺋﯿﻞ ﮬﮯ ﯾﺎ ﺷﺎﻡ ﺫﺭﺍ ﻧﻘﺸﮯ ﺗﻮ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮭﻮ ؟
ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﺫﺭﺍ ﯾﮧ ﺗﻮ ﺑﺘﺎ ﺗﯿﺮﺍ ﺍﻭﺭ ﺗﯿﺮﮮ ﺣﻮﺍﺭﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﻓﺘﻮﻭﮞ ﮐﺎ ﺭﺥ ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﺳﮯ ﮬﭧ ﮐﺮ ﮐﻔﺎﺭ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮭﯽ ﮬﻮﺍ ؟
ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﺗﺠﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﯿﺮﮮ ﺣﻮﺍﺭﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﺟﺐ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﭘﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﺎ ﮐﻔﺮ ﺣﻤﻠﮧ ﺁﻭﺭ ﮬﻮ ﺗﺐ ﮬﯽ ﮐﯿﻮﮞ ﯾﺎﺩ ﺁﺗﺎ ﮬﮯ ﮐﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﺳﻼﻣﺘﯽ ﮐﺎ ﺩﯾﻦ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﻼﻡ ﻣﯿﮟ ﺩﮬﺸﺖ ﮔﺮﺩﯼ ﻧﮭﯽ ﮬﮯ؟
ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﻌﺒﮧ ﺗﻮ ﻧﮯ ﮐﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﻣﯿﮟ ﺩﮬﺸﺖ ﮔﺮﺩﯼ ﻧﮭﯽ ﮬﮯ ﻣﮕﺮ ﺳﺎﺗﮫ ﮬﯽ ﺩﮬﺸﺖ ﮔﺮﺩﯼ ﮐﯽ ﺍﻟﮓ ﺳﮯ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﻧﮧ ﮐﺮ ﮐﮯ ﯾﮧ ﺛﺎﺑﺖ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺩﮬﺸﺖ ﮔﺮﺩﯼ ﻭﮬﯽ ﮬﮯ ﺟﺲ ﮐﻮ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﺩﮬﺸﺖ ﮔﺮﺩﯼ ﮐﮭﺘﺎ ﮬﮯ ( ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﮐﯽ ﺩﮬﺸﺖ ﮔﺮﺩﯼ ﮐﯽ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﺳﮯ ﻣﺘﻔﻖ ﻧﮧ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮧ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻋﻠﻢ ﮐﻮ ﭼﮭﭙﺎﯾﺎ ﮐﯿﻮﮞ )
........

Ay khabis daaishi
Ek mulk batao jisne quran ke khilaf aain banaya ho
Ek mulk batao jiske hikmaran quran ke khilaf faisle karte ho
Ek mulk batao jisne musalman ke khilaf khuffar ki madad ki ho aor uspar is haisiyat se fakhr kiya ho
Ek mulk kaa hakim muslim batao jo kufre bawwah me mubtala ho
Aqwame muttahida ke charter me aisa kya hi jo quran ke wazeh khilaf ho 
Aor kon sa muslim hakim hi jo aisa karra hi
Aise log laao jo shariat par qaaim ho aor shariat ke nifaz kaa naara lagarahe ho 
Aisa hakim batao jo shariat ke nifaz ke naara lagane walo ko sirf isliye saza deta ho ke wo shariat kaa nifaz chahta hi
Tum khabis ke bacche jinkee nazar me saare aalame islam ke hukmaraan o ulama kafir hai
To iblis sunle bhot se fuqaha ne aise ibliso ko jo kisee mysalman par jo kufr kaa haqdar nahi kufr kaa fatwa lagate ho kafir kahaa hi hadis ki roo se
Kyoonke kufr lotkar aata hai



Ye talibeilm kaa khula chelenge hai iblis ke chele daaishiyo aor hind o paak me in zaalimo jahilo ke haamiyo se
📢📢📢
Ke shariat ke qanoon ki roshni me pehle kufr sabit karo hukmaranane arab aor ulama kaa

No comments:

Post a Comment