Thursday, 3 June 2021

مچھلی کے پیٹ سے نکلنے والی مچھلی، حلال ہے یا حرام؟

مچھلی کے پیٹ سے نکلنے والی مچھلی، حلال ہے یا حرام؟

-------------------------------------

بقلم: مفتی شکیل منصور القاسمی

--------------------------------------

سوال: السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

حضرت مفتی صاحب!

سوال یہ ہے کہ وہ مچھلی جو کسی دوسری مچھلی کے پیٹ سے نکلے، وہ حلال ہے یا حرام؟

عام طور پر ایسا ہوتا ہے کہ بڑی مچھلیاں چھوٹی مچھلیوں کو کھالیتی ہیں اگر پیٹ چاک کر کے ان مچھلی کو نکالا جائے تو کیا وہ حلال ہے؟

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

تعفن وتفسخ کے بغیر درست حالت میں نکلے تو کھاسکتے ہیں، اس کا کھانا حلال ہے۔

یؤکل ما في بطن الطافي وما مات بحر الماء أو بردہ، وبربطه فیه  أو إلقاء شيء فموته بآفة۔ (الدرالمختار مع الشامي، کتاب الذبائح، مکتبہ زکریا دیوبند ۹/ ٤٤٥)

قلت: أرأيت الرجل يصيد السمكة فيجد في بطنها سمكة أخرى أيأكلهما جميعاً؟ قال : نعم، لابأس به (الأصل للشيباني. ط: دار ابن حزم، بيروت، لبنان ٣٦٩/٥)

والله اعلم 

شكيل منصور القاسمي

مرکز البحوث الاسلامیہ

https://saagartimes.blogspot.com/2021/06/blog-post_75.html



No comments:

Post a Comment