Tuesday 5 December 2017

وقف النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور وقف غفران وغیرہ؟

قرآن کریم میں وقف النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور وقف غفران وغیرہ جیسے رموز لکھنے کی وجہ
------------------------------------------
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضرت مفتی شکیل صاحب دامت برکاتہم العالیہ آپ سے بہت ہی ادب اور عاجزی کے ساتھ درخواست ہے کہ درج ذیل کلمات جو قرآن کریم کے حاشیوں پر جگہ جگہ لکھے ہوے ہیں  انکی جامع اور عام فہم انداز میں وضاحت فرمائیں:
١مع (المعانقہ) عندالمتقدمین١٢ سورہ بقرہ آیت ١٩٥
٢مع (المعانقہ) عندالمتاخرین سورہ بقرہ آیت ١
٣وقف النبی صلی اللہ علیہ وسلم سورہ بقرہ آیت ١٤٨
٤وقف جبرئیل سورہ آل عمران آیت ٩٤
٥وقف منزل سورہ بقرہ آیت ١٢٠
٦وقف غفران سورہ مائدہ آیت ٹ٥١
٧وقف النبی صلی اللہ علیہ وسلم سورہ نساء آیت ٤٠
المستفتی عبداللہ
-----------------------------------------
الجواب وباللہ التوفیق
وﻗﻒﹺ ﻣﻌﺎﻧﻘﮧ: ﺗﯿﻦ ﻧﻘﻄﻮﮞ ﻛﯽ ﺷﲁ ﻭﺍﻟﯽ ﻋﻼﻣﺖ ﺍﯾﻚ ﮨﯽ ﺁﯾﺖ ﻣﯿﮟ ﺩﻭ ﻣﺘﻘﺎﺭﺏ ﺟﮕﮩﻮﮞ ﭘﺮ ﻭﻗﻒ ﻛﮯ ﺟﻮﺍﺯ ﭘﺮ ﺩﻻﻟﺖ ﻛﺮﻧﮯ ﻛﮯ ﻟﺌﮯ ﻟﮕﺎﺋﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ، ﻣﮕﺮ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﻛﺴﯽ ﺍﯾﻚ ﺟﮕﮧ ﻭﻗﻒ ﻛﺮﻧﺎ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺟﮕﮧ ﻭﻗﻒ ﻛﺮﻧﮯ ﻛﻮ ﻣﺎﻧﻊ ﮨﮯ، ﺟﯿﺴﮯ : ذَلِكَ الْكِتَابُ لا رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ
وقف نبی۔۔۔۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔یہاں تھہرنا چاہئے۔
وقف جبریل یا وقف منزل:
وحی سناتے وقت حضرت جبرئیل علیہ السلام یہاں ٹھہرے تھے۔ اس لئے تلاوت کرنے والا بھی اگر ٹھہرنا چاہے تو ٹھہر سکتا ہے۔ اور یہی بہتر ہے۔ اس کے دونام ہیں. (جامع الوقف)
وقف غفران:
پیغمبر علیہ السلام تلاوت کے وقت بعض جگہوں پر رک کر بندگان خدا کے لئے مغفرت کی دعا فرماتے تھے۔۔۔ایسی جگہوں میں رکنے کو وقف غفران کہتے ہیں۔
قرآن کریم میں درج ذیل  دس جگہوں پہ وقف غفران ہے :
1 ـ سوره مائده   آیه 50  اَوْلیآء
2 ـ سوره انعام   آیه 35  یَسْمَعون
3 ـ سوره سجده   آیه 17  فاسِقاً
4 ـ سوره سجده   آیه 17 لا یَسْتَوُنَ
5 ـ سوره یس   آیه 11  آثارَهُمْ
6 ـ سوره یس   آیه 29  عَلَی العِبادِ
7 ـ سوره یس   آیه 51  مَرْقَدِنا
8 ـ سوره یس   آیه 65  اَنِ اعْبُدونی
9 ـ سوره یس   آیه 81  مِثْلَهُمْ
10 ـ سوره ملک   آیه 18  یَقْبِضْنَ۔

وقف نبی اور وقف غفران کے متعلق محقق تھانوی حضرت مولانا اشرف علی صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:

فرمایا وقف غفران اور وقف البنی کے متعلق قراء کہتے ہیں کہ وقف کرنے سے مغفرت ہوتی ہے اور وقف النبی حضور کی سنت ہےـ مگر میری نظر سے اس کی کوئی سند نہیں گذری ـ
(ملفوظات حکیم الامت (256))   
ﻣﻨﺰﻝ: ﺑﺮﺻﻐﯿﺮ ﮨﻨﺪ ﻭﭘﺎﻙ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﺭﮮ ﻗﺮﺁﻥ ﻛﺮﯾﻢ ﻛﻮ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎﹰ ﺳﺎﺕ ﻣﺴﺎﻭﯼ ﺣﺼﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻘﺴﯿﻢ ﻛﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ، ﺟﺲ ﰷ ﻣﻘﺼﺪ ﯾﮧ ﮨﮯ ﻛﮧ ﭘﮍﮬﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮨﺮ ﺩﻥ ﺍﯾﻚ ﺣﺼﮧ ﻛﮯ ﺣﺴﺎﺏ ﺳﮯ ﺍﯾﻚ ﮨﻔﺘﮧ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﺭﺍ ﻗﺮﺁﻥ ﭘﺎﻙ ﭘﮍﮪ ﺳﻜﯿﮟ، ﺍﻥ ﺳﺎﺕ ﺣﺼﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮨﺮ ﺍﯾﻚ ﺣﺼﮧ ﻣﻨﺰﻝ ﻛﮩﻼﺗﺎ ﮨﮯ، ﮨﺮ ﻣﻨﺰﻝ ﻛﮯ ﺁﻏﺎﺯ ﰷ ﺑﯿﺎﻥ ﺣﺴﺐﹺ ﺫﯾﻞ ﮨﮯ:
ﭘﮩﻠﯽ ﻣﻨﺰﻝ : ﺳﻮﺭﺊ ﻓﺎﺗﺤﮧ ﺳﮯ۔
ﺩﻭﺳﺮﯼ ﻣﻨﺰﻝ : ﺳﻮﺭﺊ ﻣﺎﺋﺪﮦ ﺳﮯ۔
ﺗﯿﺴﺮﯼ ﻣﻨﺰﻝ : ﺳﻮﺭﺊ ﯾﻮﻧﺲ ﺳﮯ۔
ﭼﻮﺗﮭﯽ ﻣﻨﺰﻝ : ﺳﻮﺭﺊ اﺳﺮﺍﺈ ﺳﮯ۔
ﭘﺎﻧﭽﻮﯾﮟ ﻣﻨﺰﻝ : ﺳﻮﺭﺊ ﺷﻌﺮﺍﺈ ﺳﮯ۔
ﭼﮭﭩﯽ ﻣﻨﺰﻝ : ﺳﻮﺭﺊ ﺻﺎﻓﺎﺕ ﺳﮯ۔
ﺳﺎﺗﻮﯾﮟ ﻣﻨﺰﻝ : ﺳﻮﺭﺊ ﻕ ﺳﮯ۔الناس  تک۔
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی

1 comment:

  1. السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
    وقف النبى اور وقف غفران اسى طرح وقف حبريل کیا نبی صلی علیہ وسلم سے ثابت ہے ؟؟؟
    اسی طرح جیسا کی مولانا اشرف علی تھانوی نے کہا کی میری نظر میں وقف النبى ووقف غفران اس کی کوئی سند نہیں گزری آپ تحقق کرکے بتائیے
    جزاك الله خيرا و احسن الجزا وتقبل الله جهودكم آمين

    ReplyDelete