Sunday, 28 July 2019

کثرت طواف افضل ہے یا کثرت عمرہ؟

کثرت طواف افضل ہے یا کثرت عمرہ؟
——————————
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
امیدکہ بخیرہوں گے
پوچھنایہ ہےکہ:
کیاحرم میں داخل ہونے کے بعد کسی کی جانب سےطواف کرنے سے طواف تحیہ ادا ہوجائے گا یا الگ سےطواف تحیہ کرنا پڑے گا؟
حج تمتع کرنے والے کیلئے بھی طواف قدوم ہے؟ یا عمرہ کا طواف ہی طواف قدوم کے قائم مقام ہوجائے گا
براہ مہربانی ایک جزئیہ اور دیکھ لیجئے گا:
کثرت طواف بہتر ہے یاکثرت عمرہ یا دونوں؟
جواب کا منتظر:
عقیل الرحمان سیتامڑھی
حال مقیم حرم مکی
28/7/2019
—————————-
الجواب وباللہ التوفیق:
طواف قدوم صرف مفرد اور قارن کے لئے مسنون ہے
متمتع یا صرف عمرہ کرنے والے کے لئے طواف قدوم مسنون نہیں ہے
طواف تحیہ مسجد حرام میں داخل ہونے والے کے لیے مستحب ہے، لیکن اگر کوئی دوسرا طواف کرلیا تو وہ اس کے قائم مقام ہوجائے گا۔علیحدہ سے اب طواف تحیہ کی ضرورت نہیں ، تداخل ہوجائے گا
زیادہ طواف کرنا زیادہ عمرہ سے افضل ہے مگر شرط یہ ہے کہ عمرہ کرنے پر جتنا وقت خرچ ہوتا ہے اتنا وقت یا اس سے زیادہ طواف پر خرچ کرے ورنہ عمرہ کی جگہ ایک دو طواف کرلینے کو افضل نہیں کہا جاسکتا۔ (فتاوی دارالعلوم دیوبند)
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی

No comments:

Post a Comment