کیا بے نمازی کی نحوست چالیس گھروں تک جاتی ہے؟
نبی اکرم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: بے نمازی کی نحوست چالیس گھروں تک جاتی ہے: چالیس گھر دائیں جانب، چالیس گھر بائیں جانب، چالیس گھر آگے کی جانب اور چالیس گھر پیچھے کی جانب. کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
جواب
بسم الله الرحمن الرحيم
روایت: ’’نبی اکرم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: بے نمازی کی نحويت چالیس گھروں تک جاتی ہے: چالیس گھر دائیں جانب، چالیس گھر بائیں جانب، چالیس گھر آگے کی جانب اور چالیس گھر پیچھے کی جانب‘‘۔
روایت کا حکم
تلاش بسیار کے باوجود مذکورہ روایت سند ًا تا حال ہمیں کہیں نہیں مل سکی، اور جبتک اسکی کوئی معتبر سند نہ ملے اسے آپ صلى الله عليہ وسلم کے انتساب سے بیان کرنا موقوف رکھا جائے، کیونکہ آپ صلى الله عليه وسلم کی جانب صرف ایسا کلام وواقعہ ہی
منسوب کیا جاسکتا ہے جو معتبرسند سے ثابت هو،
واللہ اعلم۔
-----------------------------------------
ائمہ حضرات بکثرت اپنے بیانات میں یہ فرماتے ہیں کہ "حدیث میں آیا ہے کہ ایک بے نمازی کی نحوست چالیس گاؤں پر پڑتی ہے، کیا یہ حدیث صحیح ہے یا موضوع؟ اس کی تحقیق و تخریج مرحمت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں۔
”بے نمازی کی نحوست چالیس گاوٴں پر پڑتی ہے“ ایسی کوئی ورایت ہمیں نہیں ملی، جو حضرات اسکو بیان کرتے ہیں ان سے اس کا حوالہ دریافت کریں، اگرحوالہ معلوم ہوجائے تو اس کی تحقیق کی جاسکتی ہے کہ روایت کس درجہ کی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
https://saagartimes.blogspot.com/2019/07/blog-post_1.html
https://saagartimes.blogspot.com/2019/07/blog-post_1.html
No comments:
Post a Comment