Monday 29 January 2018

اکتیس جنوری کو مکمل چاند گہن: سوپر مون Total lunar eclipse, super blue blood moon today:

ایس اے ساگر
سورج گہن اور چاند گہن بھی خدا کی قدرت و قوت کے ظہور کی ایک بڑی نشانی ہیں، اس میں انسان کے لئے بڑی عبرتیں اور نشانیاں پوشیدہ ہیں، انسان کو سوچنا چاہئے کہ وہ خدا جو سورج کو بے نور کرنے اور چاند کو بے رونق کرنے پر قادر ہے انسان اس کے سامنے کیا حیثیت رکھتا ہے؟ اسی لئے اس موقع سے خاص طور پر انسان کو عاجزی اور اپنی کم مائیگی کا احساس کرنا چاہئے اور ذکر و نماز اور توبہ و استغفار سے اللہ کو راضی کرنا چاہیے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی زندگی سے ہمیں یہی سبق ملتا ہے، باقی جانوروں کے اعضاء کو گیرو یا کسی اور رنگ سے رنگنا بے اصل اور واجب الترک عمل ہے، ہر مسلمان کو اس موقع سے ایسی بیکار اور رسم و رواج پر مبنی باتوں سے بچنا لازم اور نماز، نیکی و خیر اور توبہ و استغفار کا اہتمام کرنا چاہئے۔ 
(١) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: كَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ مَاتَ إِبْرَاهِيمُ، فَقَالَ النَّاسُ : كَسَفَتِ الشَّمْسُ لِمَوْتِ إِبْرَاهِيمَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ فَصَلُّوا وَادْعُوا اللَّهَ ". (صحيح البخاري حديث نمير ١٠٤٣)
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
"يُخَوِّفُ اللَّهُ عِبَادَهُ بِالْكُسُوفِ".
وَقَالَ أَبُو مُوسَى: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. (صحيح البخارى)


لیو مون، بلڈ مون اور ایک سوپر مون کا 31 جنوری 2018 ء کو نظارہ کیا جائے گا۔ یہ مکمل چاند گہن مغربی شمالی امریکہ، ایشیاء ، مشرق وسطی، روس اور آسٹریلیا میں وقوع ہوگا۔ 31 جنوری کو ہونے والے مکمل چاند گہن کو تین غیر معمولی خصوصیات سے جانا جارہا ہے۔ یہ چاند اضافی حجم کے ساتھ بڑا سوپر مون ہوگا ۔ اسکائی اینڈ ٹیلی اکسوپ میگزین کے سینئر ایڈیٹر کیلے بانٹے نے کہا کہ یہ ایک اجرام فلکی کا نادر موقع ہوگا۔ اس طرح کا نظارہ گزشتہ 151 سال میں نظر نہیں آیا۔ چاند گہن کے آدھی رات کو لگے گا۔ بحراوقیانوس اس وقت چاند کی سمت ہوگا۔ وسطی اور مشرقی ایشاء، انڈونیشیا ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے زیادہ تر حصوں میں چاند کا نظارہ دیکھا جاسکتا ہے۔ ہندوستان کے شہر نینی تال میں چاند گہن کا نظارہ کرنے والوں کا سب سے بڑا اجتماع دیکھا جائے گا۔ آریہ بھٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آبزرویشنل سائینس کے لئے بھی یہ موقع غیرمعمولی اہم ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر انل پانڈے نے کہا کہ 31 جنوری کو چاند کرہ ارض کے قریب تر ہوجائے گا ۔ جس دوران چاند کا حجم تقریباً 7 فیصد بڑا ہوگا۔ یہ سب سے زیادہ روشن اور بڑا بھی دکھائی دے گا۔ نینی تال کا آسمان زیادہ صاف رہے گا ۔ یہاں سے گہن کا واضح نظارہ ہوسکے گا۔ اس لئے یہاں چاند گہن کا نظارہ کرنے کے خواہشمندوں کی بڑی تعداد جمع ہورہی ہے۔ مغربی ایشیاء، برصغیر ہند۔پاک، مشرق وسطی اور مشرقی یوروپ میں چاند طلوع ہوگا تو گرہن شروع ہوچکا ہوگا۔ الاسکا ، ہوائی ، اور شمالی مغربی کناڈا میں یہ گرہن شروع سے آخر تک دیکھا جاسکتا ہے۔ امسال کے بعد آئندہ چاند گہن 31 دسمبر 2028 ء کو ہوگا اور اس کے بعد 2037 کو ہوگا۔ یہ دونوں گہن مکمل ہوں گے۔ سورج گہن کو سادہ آنکھ سے دیکھا نہیں جاسکتا لیکن اس چاند گہن کو آنکھوں پر کوئی محفوظ شئے لگائے بغیر آسانی کے ساتھ سادہ آنکھ سے دیکھا جاسکتا ہے۔
توہمات اور شریعت:
لیکن عرصہ دراز سے معاشرے میں یہ بات مشہور ہے کہ چاند گہن یا سورج گہن کے وقت حاملہ خواتین اپنے کمرے میں بند رہیں چاند گہن کے مضر اثرات سے ان کے حمل کو کوئی نقصان پہنچتا ہے۔ اس بات کی کوئی حقیقت نہیں ہے بلکہ اس قسم کے عقائد کا شمار توہمات میں ہوتا ہے. ایسے توہمات کا اسلام اور شریعت سے کوئی تعلق نہیں۔ واضح رہے چاند اور سورج گہن کے کوئی بھی مضر اثر نہیں ہوتا، نہ اسلام میں نہ سائنس میں.... البتہ شریعت میں اس وقت دعا اور نماز کا حکم ہے تاہم سائنسی ماہرین کے نزدیک سورج گہن کا کھلی آنکھ سے دیکھنا آنکھوں کے لئے نقصان دہ ہے اور چاند گہن کو دیکھنے کے کوئی مضر اثرات نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ لوگوں میں گہن کے بارے میں شعور و آگہی پیدا کی جائے اور انہیں توہمات کے دائرے سے نکالا جائے۔ کیونکہ ان توہمات کے باعث زندگی کے معمولات متاثر ہوتے ہیں جس کا نتیجہ دنیاوی اور اخروی نقصان کی صورت میں نکلتا ہے۔ اس سلسلہ میں بنوری ٹاؤن کا ایک فتوٰی ملاحظہ فرمائیں:
http://www.banuri.edu.pk/readquestion/hamla-orat-per-sooraj-or-chand-girhan-ke-asrat/-0001-11-30
31 جنوری بروز بدھ کو مکمل چاند گہن ہوگا جو برصغیر ہند، پاک سمیت بیشتر ممالک میں نظر آئے گا.
اسلامی تاریخ کی اہمیت:
​​قال رسول اللہ ﷺ
صُوْمُوْا لِرُؤیَتِہِ وَاَفْطِرُوْا لِرُؤیَت
چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھکر روزہ چھوڑو۔​​
چاند گرہن کب ہوگا؟
جب سورج کی روشنی زمین تک پہنچتی ہے تو خلا میں زمین کے پیچھے اس کا سایہ بھی بنتا ہے چاند چونکہ زمین کے گرد گھومتا ہے لہذا بعض اوقات چاند گردش کرتے ہوئے زمین کے سائے میں داخل ہوجاتا ہے اس طرح سورج کی روشنی چاند پر نہ پہنچنے کی وجہ سے چاند تاریک ہوجاتا اس کو چاند گرہن کہتے ہیں۔ 31 جنوری بروز بدھ کو مکمل چاند گہن ہوگا جو ہندوستان سمیت بیشتر ممالک میں نظر آئے گا. چاند گہن کی ابتداء عالمی معیاری وقت کے مطابق 10:51 پر ..اور انتہاء 16:08 پر ہوگی. ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق جزوی چاند گہن کی ابتداء دوپہر 4:21 پر اور انتہاء رات 9:38 پر ہوگی. جبکہ ہندوستان میں مکمل گہن کا عین وقت  شام 6:59 ہے ۔۔ مذکورہ حدیث میں دعا اور تکبیر سے مراد دو رکعت نماز ہے۔
مسئلہ: چاند گرہن کے وقت بغیر جماعت کے دو رکعت نماز پڑھنا مسنون ہے اور سورج گہن کے وقت دو رکعت نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا مسنون ہے۔ 31 جنوری کا مکمل چاند گہن دنیا میں کہاں کہاں نظر آئے گا؟؟ نقشہ ملاحظہ فرمائیں.. یہ چاند گرہن ہندوستان سمیت شمالی و مشرقی یوروپ، ایشیا، آسٹریلیا، شمال مشرقی افریقہ، شمالی امریکہ، شمال مغربی و جنوبی امریکہ، بحرالکاہل،  بحر اوقیانوس، بحرہند، بحر منجمد شمالی Arctic Ocean اور اینٹارکٹیکا میں نظر آئے گا. ہندوستان میں گہن کا ابتدائی مرحلہ نہیں نظر آئے گا کیوں کہ ان اوقات میں چاند افق سے نیچے ہوگا جب چاند طلوع ہوگا تو اس کو گہن لگا ہوا ہوگا ... چاند گہن کی ابتداء عالمی معیاری وقت کے مطابق 10:51 پر جبکہ انتہاء 16:08 پر ہوگی. پاکستانی معیاری وقت کے مطابق جزوی چاند گرہن کی ابتداء دوپہر 3:51 پر اور انتہاء رات 9:8 پر ہوگی. جبکہ پاکستان میں مکمل گرہن کا عین وقت  شام 6:29 ہے.
 پانچ چاند گہن ہونگے: تین جزوی اور دو مکمل
سال 2018 میں جملہ پانچ چاند گہن ہونگے ان میں تین جزوی اور دو مکمل ہونگے ۔ جو پہلا چاند گہن 31 جنوری کو ہوگا اسے ہندوستان سے جزوی طور پر دیکھا جاسکے گا جبکہ جولائی 28 کو ہونے والے چاند گہن کا ہندوستان سے مکمل نظارہ ہوسکے گا ۔ سیاست سے بات چیت کرتے ہوئے ڈائرکٹر نہرو پلانیٹوریم نہرو سنٹر ممبئی ڈاکٹر اروند پرانجپے نے کہا کہ سال 2018 میں جملہ پانچ چاند گہن ہونگے جن میں تین جزوی اور دو مکمل ہونگے۔ جزوی چاند گہن 15 فبروری ‘13 جولائی اور 11 اگسٹ کو ہونگے تاہم یہ ہندوستان سے نہیں دیکھے جاسکیں گے ۔ دوسرے دو چاند گہن جو ہندوستان سے دیکھے جاسکیں گے۔ 31 جنوری کو ہونے والے چاند گہن کو ہندوستان سے جزوی دیکھا جاسکے گا جبکہ 28 جولائی کو ہونے والے گہن کو ہندوستان سے مکمل طور پر دیکھا جاسکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک چاند گہن در اصل اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین کے سایہ میں آجاتا ہے ۔ اس رات میں زمین راست چاند اور سورج کے درمیان ہوتی ہے جس سے سورج کی روشنی چاند تک نہیں پہونچ پاتی۔ چونکہ چاند اور سورج زمین سے بالکل مختلف سمت میں نہیں ہیں اس لئے گہن اکثر چودھویں رات کے چاند کے دوران ہوتا ہے ۔ چاند کا زمین سے 3.84 لاکھ کیلو میٹر کا فاصلہ ہے۔ اس فاصلہ کی وجہ سے چاند پر زمین کا سایہ کبھی پورا ہوتا ہے اور کبھی خفیف ہوتا ہے۔ مکمل چاند گہن کے دوران پہلے چاند خفیف سایہ والے حصے میں ہوتا ہے اور اکثر یہ مرحلہ دیکھا نہیں جاسکتا ۔ جیسے جیسے یہ خفیف سایہ آگے بڑھتا ہے اور مکمل سایہ تک پہونچتا ہے ایسے میں چاند کا نصف حصہ اس کے اثر میں آجاتا ہے۔ جب چاند پوری طرح اس سایہ کے پیچھے آجاتا ہے اسے مکمل چاند گہن کہتے ہیں۔ اس کے بعد چاند زمین کے سایہ سے باہر نکل آتا ہے ۔ چاند گہن کے مکمل مرحلہ کے دوران چاند کا رنگ سرخ بھی ہوتا ہے ۔ کچھ ایسی مثالیں موجود ہیں جب مکمل چاند گہن سے قبل آتش فشاں پھٹا ہے ۔ جولائی 1992 میں فلپائن میں کوہ پیناٹوبو میں آتش فشاں پھٹا تھا۔
Total lunar eclipse, super blue blood moon today:
Watch:
NE=4:21 PM & 5:18 PM IST. 
Rest of India=between 5:18 PM IST & 6:21 PM IST. 
The west coast & parts of Rajasthan= 6:21 PM IST to 7:37 PM IST on Jan 31.
http://indianexpress.com/article/technology/science/super-blue-blood-moon-and-total-lunar-eclipse-on-january-31-how-to-watch-timings-for-india-and-more-5043743/
Timings for India, how to watch the supermoon and more...

No comments:

Post a Comment