Friday 12 January 2018

جس مصور نے تیری یہ تصویر بنائی ہوگی؟

جس مصور نے تیری یہ تصویر بنائی ہوگی؟
السلام علیکم ورحمت ﷲ وبرکاتہ
مفتی صاحب ایک مسئلہ معلوم کرنا تھا وہ یہ کہ:
سوال۔۔۔۔۔ حضرت محمد صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے متعلق یہ جملے استعمال کرنے کا یا حکم ھے؟
جس مصوّر نے تیری یہ تصویر بنائی ھوگی
اس مصوّر نے بھی صدیوں سے یہ سوچا ھوگا
اسی طرح:
بگڑی بنادو میری طیبہ کے والی
اسی طرح:
کردو میرے آقا نظر کرم
مدلل و مفصل جواب تحریر فرماکر عندﷲ ماجور ھوں
سائل: محمد مسعود اعجازی
اورنگ آباد، مھاراشٹر، انڈیا

الجواب وباللہ التوفيق:
کسی چھوٹی بڑی چیز کی پیدائش میں خدا کو کوئی دقت ہوتی نہ وقت لگتا ہے اس کے یہاں تو بس ارادہ کی دیر ہے۔ جہاں کسی چیز کے پیدا کرنے کا ارادہ کیا اور کہا ہوجا ! بس فورا  ایک سیکنڈ کی تاخیر کے بغیر ہی وہ چیز ہوجاتی ہے۔ خواہ پہلی مرتبہ پیدائش میں ہو یا دوبارہ کی پیدائش میں ۔
إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَيْءٍ إِذَا أَرَدْنَاهُ أَنْ نَقُولَ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ۔016:040
ترجمہ:
بیشک ہماری بات کسی چیز کے بارے میں جب ہم ارادہ کرتے ہیں اس کا تو کہتے ہیں اس کو ہوجاؤ پس وہ ہوجاتی ہے۔
لہذا حق جل مجدہ کی شان میں یہ کہنا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کی تخلیق سے پہلے صدیوں سوچا ہوگا
بالکل ہی شرکیہ وکفریہ الفاظ ہیں۔ ایسا کہنے والا توبہ واستغفار کرے۔
کائنات میں ہر قسم کے تصرفات کا اختیار صرف اللہ کو ہے ۔وہاں مقربین ملائکہ کی بھی کچھ نہیں چلتی۔
ماکان لھم الخیرہ ۔
یفعلون مایومرون ۔

تمام جہاں میں اللہ کا حکم پہیرنے والا کوئی نہیں۔ ساری کائنات اللہ کا محکوم ہے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کائنات میں تصرف کے اختیار کا عقیدہ رکھنا اور یوں سمجھنا کہ حضور ہماری بگڑی بنادیں گے وغیرہ وغیرہ قرآن کے بنیادی نصوص کے خلاف عقیدہ ہے
دیکھئے الاعراف 188 ۔یونس 49۔آل عمران 128۔الانعام 50۔
ان تمام آیات میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کے اختیارات وتصرف کی نفی کی گئی ہے۔
لہذا بگڑی بنانے، درپہ بلانے یا نظر کرم کرنے ایسے الفاظ کا استعمال شان رسالت مآب میں شرعا درست نہیں۔
ہاں حضور کے توسل سے ان تمام چیزوں کی دعائیں خدا سے ضرور مانگی جاسکتی ہیں۔
- اللهم إني أسألُك و أتوجَّه إليك بنبيِّك محمدٌ ، نبيُّ الرحمةِ ، يا محمدُ إني توجهتُ بك إلى ربِّي في حاجتي هذه لِتُقضى لي ، اللهمَّ فشفِّعْه في .
الراوي: عثمان بن حنيف المحدث: الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 1279
خلاصة حكم المحدث: صحيح
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی

No comments:

Post a Comment