Thursday 24 December 2015

جمعہ اور درود شریف کا اہتمام

ایس اے ساگر

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہیکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ،

جس نے شب جمعہ میں سورة یاسین پڑهی، اسکی مغفرت کردی جائیگی،
ترغیب، 1/514

جمعہ کی نماز کے بعد
سورة فاتحہ
سورة اخلاص
اور
سورة المزمل
7 مرتبہ پڑهئے

سارے گناه معاف :

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا
" جو شخص جمعہ کی نماز کے بعد
قل هو اللہ احد
قل اعوذ برب الفلق
قل اعوذ برب الناس

7 مرتبہ پڑهے تو اللہ رب العزت ائیندہ جمعہ تک برائی سے پناه میں رکهیں گے
معاصی کے ارتکاب سے بدکار آدمی کیلئے کونسی برائی ہوسکتی ہے
ابن سني في عملل يوم الليلة
١/١٤٥
اور قثیری کی روایت میں
الفاضی حدیث اس طرح ہیں
جو شخص جمعہ کے دن امام کے سلام پهیرنے کے بعد اسی حالت میں بیٹهے هوئے  ....

سورة فاتحہ،
قل هو اللہ احد ،
قل اعوذ برب الفلق الناس،

7 مرتبہ پڑهے تو اس کے اگلے پچهلے گناہوں کی مغفرت کی جائیگی،

اور جتنے لوگ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکهتے ہیں انکے عدد کے بقدار اس کو اجر عطا کیا جائیگا.

درود شریف کے فضائل

وَ اَحْسَنُ مِنْکَ لَمْ تَرَ قَطُّ عَین’‘ * وَ اَجْمَلُ مِنْکَ لَمْ تَلِدِالنِّسَاء
خُلِقْتَ مُبَرَّ أً مِنْ کُلِّ عَیبٍ * کَاَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَمَا تَشَآء
ترجمہ:
کسی آنکھ نے تجھ سے زیادہ خوبصورت شخص نہیں دیکھا
تجھ سے زیادہ صاحبِ جمال کبھی کسی عورت نے نہیں جنا
تو ہر عیب سے اس طرح پاک و صاف ہے
جیسے تو اپنی مرضی اور پسند سے پیدا ہوا ہے
(شاعرِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
* اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
اِنَّ اللّٰہ َ وَ مَلئکتہ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ ط یَا یُّھَاالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیمًا
(سورۃ الاحزاب:۵۶)
ترجمہ: بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم پرصلوٰۃ بھیجتے ہیں، اے ایمان والو ! تم (بھی) ان پر خوب درود و سلام سلام بھیجا کرو ۔

درود شریف کا مطلب :

عربی زبان میں 'صلوٰۃ' چند معانی کیلئے استعمال ہوتا ہے ۔
مثلاً : مدح و ثنأ ، تعریف ، رحمت ، دُ عا اور استغفار وغیرہ ۔
اس آیتِ مبارکہ میں اللہ رب العالمین کی طرف صلوٰۃ کی جو نسبت وارد ہوئی ہے، اس سے مراد اللہ تعالیٰ کا فرشتوں کے سامنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و ثنأ اور تعریف و توصیف کرنا ہے اور ان پر اپنی رحمتِ مخصوصہ نازل فرمانا ہے۔اور فرشتوں کی طرف سے صلوٰۃ ان کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے دُ عائے رحمت و مغفرت کرنا ہے۔ اور ایمان والوں کی طرف سے صلوٰۃ کا مفہوم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و ثنأ اور تعریف و توصیف اور رحمت کی دُ عا کرنا ہے۔
( مفسرِ قرآن )
عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ ا و ر اس آیتِ مبا رکہ کی تفسیر
* حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے اللہ تعالیٰ کے ارشاد
اِنَّ اﷲَ وَ مَلئِکتہ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ
کی تفسیر میں فرمایا کی اسکا مطلب یہ ہے کہ اﷲتعالیٰ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کرتا ہے اور ان کی مغفرت فرماتا ہے اور فرشتوں کو
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے دُ عائے اِ ستغفار کا حکم دیتا ہے
یِاَ یُّھَاالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیمًا
کا مطلب یہ ہے :
اے ایمان والو، تم اپنی نمازوں میں ان پر درود بھیجا کرو اور اپنی مساجد میں اور ہر جگہ پر اور نکاح کے خطبہ میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و ثنأ کرو، کہیں بھی آپ کو نہ بھولنا چاہئے ۔
(بحوالہ القول البدیع ۲۱۵)
* حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، تم میں سے کوئی شخص جب تک اپنی نمازکی جگہ بیٹھا رہے اور اسکا وضو نہ ٹوٹے تب تک فرشتے اس پر درود بھیجتے رہتے ہیں اور یوں کہتے ہیں : یا اللہ ، اس کو بخش دے اس پر رحم فرما ۔
(بخاری شریف)

درود شریف کی فضیلت ​

* حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ  تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے ، اللہ رب العالمین اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔ (مسلم ، نسائی ، ترمذی )
* حضرت انس بن مالک رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھے گا ،تو اللہ رب العالمین اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا ۔ اور اس کی دس خطائیں معاف کی جائیں گی ، اور اس کے دس درجے بلند کئے جائیں گے ۔
( نسائی ، مسند احمد ،
مستدرک حاکم )
* حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم نے فرمایا، جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے ، اللہ رب العالمین اس پر ستر رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔ اور فرشتے ستر مرتبہ دُ عائے رحمت کرتے ہیں ۔
( نسائی )
* حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو شخص مجھ پر بکثرت درود شریف پڑھتا ہے ، قیامت کے روز وہ سب سے زیادہ میرے قریب ہو گا ۔ (ترمذی)
* حضرت عبد اللہ  بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا !جس نے مجھ پر درود شریف بھیجا یا میرے لئے اللہ رب العالمین سے وسیلہ ( جنت میں بلند مقام ) مانگا ، اس کے لئے میں قیامت کے روز ضرور سفارش کروں گا ۔ (اسے اسماعیل قا ضی نے روایت کیا )
* حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں کثرت سے درود شریف پڑھتا ہوں ، اپنی دُ عا میں سے کتنا وقت درود شریف کیلئے وقف کروں ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جتنا تو چاہے میں عرض کیا : ایک چو تھائی صحیح ہے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا !جتنا تو چاہے ، میں عرض کیا : نصف وقت مقرر کروں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جتنا تو چاہے ، لیکن اگر اس سے زیادہ کرے تو تیرے لئے اچھا ہے۔ میں عرض کیا :
دو تہائی مقرر کروں ؟
آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جتنا تو چاہے ، لیکن اگر زیادہ کرے تو تیرے ہی لئے بہتر ہے ۔ میں نے عرض کیا ،میں اپنی ساری دُ عا کا وقت درود شریف کیلئے وقف کرتا ہوں ۔ اس پر رسول اللہ  نے فرمایا، یہ تیرے سارے دکھوں اور غموں کیلئے کافی ہو گا اور تیرے گناہوں کی بخشِش کا باعث ہو گا ۔ (ترمذی)
* حضرت ابو درداء رضی اللہ  تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس نے دس مرتبہ صبح دس مرتبہ شام کے وقت مجھ پر درود شریف پڑھا ، اسے روزِ قیامت میری سفارش حاصل ہو گی ۔
(طبرانی)
* حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں میں نماز پڑھ رہا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت ابو بکر و عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہما تشریف فرما تھے۔ میں (دُ عا کیلئے) بیٹھا تو پہلے اﷲ رب العالمین کی حمد و ثنأ کی پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف بھیجا، پھر اپنے لئے دُ عا کی تو امام الانبیاء رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اللہ سے مانگو ضرور دئیے جاؤ گے ، اللہ سے مانگو ضرور دئیے جاؤ گے ۔ (ترمذی )
* رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جب تک کوئی مسلمان مجھ پر درود شریف بھیجتا رہتا ہے ، اس وقت تک فرشتے اس کیلئے دُ عا ئے رحمت کرتے رہتے ہیں ، اب جو چاہے کم پڑھے جو چاہے زیادہ پڑھے ۔ (اسماعیل قاضی)

د رود شریف کی اہمیت اور نہ پڑھنے پر وعید:

* حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اللہ نے فرمایا ! رسوا ہو وہ آدمی جس کے سامنے میرا نام لیا جائے اور وہ درود شریف نہ پڑھے۔ رسوا ہو وہ آدمی جس نے رمضان کا پورا مہینہ پایا اور وہ اپنے گناہ نہ بخشوا سکا ، رسوا ہو وہ آدمی جس کے سامنے اس کے ماں باپ یا دونوں میں سے ایک بڑھاپے کی عمر کو پہنچے اور وہ انکی خدمت کرکے جنت میں داخل نہ ہوا ۔
(ترمذی)
* حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ  تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ،ایک روز رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم منبر لانے کا حکم دیا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی سیڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین ! پھر دوسری سیڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین ! پھر تیسری سیڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین !خطبہ سے فارغ ہونے کے بعدجب آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے نیچے تشریف لائے تو صحابہ اکرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا :آج آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی بات سنی جو اس سے پہلے نہیں سنی تھی ۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جبریل علیہ السلام تشریف لائے اورکہا ہلاکت ہے اس آدمی کیلئے جس نے رمضان کا پورا مہینہ پایا اور وہ اپنے گناہ نہ بخشوا سکا ۔میں نے جواب میں کہا :آمین ۔پھر جب میں نے دوسری سیڑھی پر قدم رکھا تو جبریل علیہ السلام نے کہا :ہلاکت ہو اس آدمی کیلئے جس کے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لیا جائے اور وہ درود شریف نہ پڑھے۔میں نے جواب میں کہا :آمین ۔پھر جب میں نے تیسری سیڑھی پر قدم رکھا ،تو جبریل علیہ السلام نے کہا :ہلاکت ہو اس آدمی کیلئے جس کے سامنے اس کے ماں باپ یا دونوں میں سے ایک بڑھاپے کی عمر کو پہنچے اور وہ انکی خدمت کرکے جنت حاصل نہ کی ۔میں نے جواب میں کہا :آمین ۔ (حاکم)
* حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس کے سامنے میرا نام کیا جائے اور وہ درود شریف نہ پڑھے وہ بخیل ہے ۔ (ترمذی)
* حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جس مجلس میں لوگ اللہ کا ذکر کریں نہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف پڑھیں ، وہ مجلس قیامت کے دن ان لوگوں کیلئے باعثِ حسرت ہوگی خواہ وہ نیک اعمال کے بدلے جنت میں ہی کیوں نہ چلے جائیں ۔ (احمد ، ابنِ حبان ، حاکم )
* حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو مجھ پر درود شریف پڑھنا بھول گیا ، اس نے جنت کا راستہ کھودیا ۔ (ابنِ ماجہ )
* حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف نہ پڑھا جائے ، کوئی دُ عا قبول نہیں کی جاتی ۔ (رواہ الدیلمی)
* حضرت عمر بن خطاب رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: جب تک رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف نہ پڑھا جائے ،آدمی کی دُ عا زمین و آسمان کے درمیان لٹکتی رہتی ہے ۔ (ترمذی)
نبئ کریم امامُ الانبیا،محمد مصطفے احمدِ مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
سے ثابت شدہ درود شریف کے الفاظ
* اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیتَ عَلٰی اِبْرَاھِیمَ وعلی اٰلِ اِبْرَاھیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِیْد’‘ ۔ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اورمحمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی آل پر ،جس طرح آپ نے رحم و کرم فرمایا ، ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ اے اﷲ! برکت نازل فرما ، محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی آل پر ،جس طرح آپ نے برکت نازل کی ،ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ (بخاری شریف)
* اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اَزْوَاجِہ وَ ذُرِّ یَّتِہ کَمَاصَلَّیتَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیمَ وَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلی اَزْوَاجِہ وَ ذُرِّ یَّتِہ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْْد’‘۔
ترجمہ: اِلٰہی ! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اوران کی ازواجِ مطہرات اور ان کی اولاد پراس طرح آپ رحم و کرم فرماجس طرح تو نے ابراھیم (علیہ السلام) پر درود بھیجا۔اور اِلٰہی ! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اوران کی ازواجِ مطہرات اور ان کی اولاد پراس طرح برکتیں نازل فرما ، جس طرح تو نے برکتیں نازل کی، ابراھیم (علیہ السلام) پر۔ بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ (بخاری ، مسلم ابو دوؤد ، نسائی)
* اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ وَ اَزْوَاجِہ اُمَّھَاتِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ ذُرِّ یَّتِہ وَ اَھْلِ بَیتِہ کَمَاصَلَّیتَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْْد’‘ ۰
ترجمہ: اِلٰہی ! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اوران کی ازواجِ مطہرات امہات المومنین اور ان کی اولاد و اھل بیت پراس طرح آپ رحم و کرم فرماجس طرح تو نے آلِ ابراھیم (علیہ السلام) پر درود بھیجا۔ بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ ( سنن ابو دوؤد )
* اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ کَمَا صَلَّیتَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیمَ وَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیمَ ۰
ترجمہ: اِلٰہی !اپنے بندے اور اپنے رسول محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اس طرح رحمتیں نازل فرمایا ،جس طرح تو نے ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ان کی آل پر نازل فرمائیں،محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اور آلِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ،اسی طرح برکتیں نازل فرما، جس طرح تو نے ابراھیم (علیہ السلام) پر نازل فرمائیں (بخاری شریف،سنن نسائی ، مسند احمد )
* اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُ مِّیْ وَ علیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیتَ عَلٰی اِبْرَاھِیمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِےْمَ وَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُ مِّیْ وَ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ۔
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما!اُمّی نبی محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اورمحمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی آل پر ،جس طرح آپ نے رحم و کرم فرمایا ، ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، اے اﷲ! برکت نازل فرما ، اُمّی نبی محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی آل پر ،جس طرح آپ نے برکت نازل کی ،ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ (مسند احمد ، سنن دارقطنی ، مستدرک حاکم)
* اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ وَ صَلِّ عَلَی الْمُؤْ مِنِینَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِینَ وَ الْمُسْلِمَاتِ ۰
ترجمہ: اِلٰہی !اپنے بندے اور اپنے رسول محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر رحمتیں نازل فرمایا ، اور رحم و کرم فرما ،مومنین و مومنات پر اور مسلمین و مسلیمات پر ۔ (صحیح ابن حبان)
* اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ ۰
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی آل پر ۔ (نسائی شریف)

جمعہ اور درود شریف کا اہتمام  http://saagartimes.blogspot.com/2015/12/blog-post_69.html

No comments:

Post a Comment