Saturday 17 September 2022

مسجد کے اندرونی حصے میں کسی بھی چیز کی خرید و فروخت کرنا

مسجد کے اندرونی حصے میں کسی بھی چیز کی خرید و فروخت کرنا
-------------------------------
--------------------------------
السلام علیکم
مسجد کے اندرونی حصے کے اندر کسی بھی چیز کی خرید و فروخت کرنا کیسا ہے... چایے وہ چیز دینی لائن سے ہو.. اس کا کیا حکم ہے؟ تفصیل مطلوب ہے
الجواب وباللہ التوفیق: 
پنج وقتہ نماز کے لئے مخصوص جگہ کو مسجد کہتے ہیں. 
تعمیر مسجد کا بنیادی مقصد:
ادائی فرائض، عبادت خداوندی اذکار واوراد اور کسب اجروثواب ہے. دنیاوی مال ومتاع اور سیم کے حصول کے لئے یہ جگہ نہیں ہے کہ یہاں باضابطہ بازار قائم کردیا جائے. بانیان مسجد نے جہاں تک اس کے حدود طے کردی ہیں. ان حدود واحاطے میں خریدوفروخت جائز نہیں ہے. (مکروہ ہے). ٹوپیاں وغیرہ فروخت کرنے کے لئے، عطرفروش حضرات کو احاطہ مسجد سے باہر اپنا اسٹال لگانا چاہئے اور نمازی حضرات کو بھی اُن سے مسجد میں خریداری سے گریز کرنا چاہئے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مساجد میں (فحش) اشعار پڑھنے، خریدوفروخت کرنے اور جمعہ کے دن مسجد میں نماز جمعہ سے پہلے حلقے بناکر بیٹھنے سے منع فرمایا: 
نَهَى عَنْ تَنَاشُدِ الأَشْعَارِ فِي المَسْجِدِ، وَعَنِ البَيْعِ وَالِاشْتِرَاءِ فِيهِ، وَأَنْ يَتَحَلَّقَ النَّاسُ فِيهِ يَوْمَ الجُمُعَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ۔ (ترمذی: 322)
حضرت عطاء بن یسار رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں آتا ہے کہ جب اُن کا کسی ایسے شخص کے پاس سے گزر ہوتا جو مسجد میں فروخت کرتا ہو تو وہ اُس سے فرماتے: تمہارے پاس کیا ہے اور تم کیا چاہتے ہو؟ اگر وہ یہ کہتا کہ میں چیزیں فروخت کرنا چاہتا ہوں تو آپ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے: تو پھر تم دنیا کے بازار جاؤ (وہاں جاکر چیزیں فروخت کرو) یہ آخرت کے بازار ہیں: 
أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ كَانَ إِذَا مَرَّ عَلَيْهِ بَعْضُ مَنْ يَبِيعُ فِي الْمَسْجِدِ، دَعَاهُ فَسَأَلَهُ مَا مَعَكَ؟ وَمَا تُرِيدُ؟ فَإِنْ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ يُرِيدُ أَنْ يَبِيعَ، قَالَ: عَلَيْكَ بِسُوقِ الدُّنْيَا، وإِنَّمَا هَذَا هوسُوقُ الآخِرَةِ۔ (مؤطاء مالک: 580)
عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: (إِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَبِيعُ أَوْ يَبْتَاعُ فِي الْمَسْجِدِ، فَقُولُوا: لَا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ۔۔۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم کسی کو مسجد میں خرید وفروخت کرتے دیکھو تو اُس سے کہو: اللہ تیری تجارت میں نفع نہ دے اور جب کسی کو مسجد میں اپنی گم شدہ چیز تلاش کرتے دیکھو تو اُس سے کہو: اللہ کرے تجھے تیری چیز نہ ملے، (سُنن الترمذی: 1321) 
واللہ اعلم 
https://saagartimes.blogspot.com/2022/09/blog-post_24.html


No comments:

Post a Comment