Monday, 3 October 2022

نکاح میں زوجین کی عمروں کی رعایت رکھنا

نکاح میں زوجین کی عمروں کی رعایت رکھنا
سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! ہمارے امام صاحب نے اس جمعہ کو اپنے بیان میں کہا. حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کے نکاح کے اوپر روشنی ڈالیں کسی دو صحابہ رضی اللہ عنہ کا تذکرہ  کیا لیکن مجھے ان دو صحابہ کا نام یاد نہیں ان دو صحابہ نے اپنے نکاح کا پیغام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے نکاح کے لئے کہا. آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کہہ کر معذرت کے ساتھ انکار کردیا کہ آپ کی عمر زیادہ ہے اور میری بیٹی کی عمر ساڑھے پندرہ سال ہے. اس لئے میں اپنی بیٹی کا نکاح آپ سے نہیں کرسکتا. معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا یہ بیان صحیح ہے یا صرف من گھڑت کہانی ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق:
عورت کا ہم عمر مرد سے شادی کرنے کا بیان۔ اس باب میں ایک احادیث آئی ہے، 
حدیث نمبر: 3223. (مرفوع) اخبرنا الحسين بن حريث، قال: حدثنا الفضل بن موسى، عن الحسين بن واقد، عن عبد الله بن بريدة، عن ابيه، قال: خطب ابو بكر، وعمر رضي الله عنهما فاطمة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إنها صغيرة، فخطبها علي، فزوجها منه".
(سنن نسائي) (كتاب النكاح) (کتاب: نکاح (شادی بیاہ) کے احکام و مسائل) (7. بَابُ : تَزَوُّجِ الْمَرْأَةِ مِثْلَهَا فِي السِّنِّ
7. باب: عورت کا ہم عمر مرد سے شادی کرنے کا بیان) (اس باب میں ایک احادیث آئی ہے)
بریدہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما نے (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو) فاطمہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کے لیے پیغام دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ چھوٹی ہے“، پھر علی رضی اللہ عنہ نے فاطمہ رضی اللہ عنہا سے اپنے لیے نکاح کا پیغام دیا تو آپ نے ان کا نکاح علی رضی اللہ عنہ سے کر دیا ۱؎۔
(تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي) (تحفة الأشراف: 1972) (صحیح الإسناد)»
وضاحت: ۱؎: کیونکہ یہ دونوں ایک دوسرے کے قریب العمر تھے جب کہ ابوبکر اور عمر رضی الله عنہما کی عمر فاطمہ رضی الله عنہا کی بنسبت کہیں زیادہ تھی۔ (قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد) (صححہ: #ایس_اے_ساگر )
---------
سوال: جب حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیٹی سیدہ کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہ کی شادی حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہوئی تو تب  حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور سیدہ کلثوم رضی اللہ عنہا  کی عمر کیا تھی؟
جواب: حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا نکاح سیدہ کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہ سے 17 ہجری میں ہوا، اور 9 ہجری میں سیدہ ام کلثوم کی پیدائش ہوئی ہے، نیز 23 ہجری کے بالکل اواخر میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو شہید کیا گیا، اور اس وقت حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی عمر 63 برس تھی، ان تمام باتوں سے معلوم ہوا کہ نکاح کے وقت حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی عمر 57 سال تھی، اور سیدہ ام کلثوم کی عمر 8 سال تھی۔
واضح رہے کہ حضرت عمر  رضی اللہ عنہ نے یہ نکاح محض اس لئے کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قرابت حاصل ہوجائے۔ جیسا کہ مصنف عبدالرزاق ميں ہے:
"عن معمر، عن أيوب، عن عكرمة قال: تزوج عمر بن الخطاب أم كلثوم بنت علي بن أبي طالب، وهي جارية تلعب مع الجواري، فجاء إلى أصحابه فدعوا له بالبركة، فقال: إني لم أتزوج من نشاط بي، ولكن سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «‌إن ‌كل ‌سبب ‌ونسب منقطع يوم القيامة إلا سببي ونسبي»، فأحببت أن يكون بيني، وبين نبي الله صلى الله عليه وسلم سبب ونسب."
(کتاب النکاح، باب نکاح الصغیرین، 163/6، ط: المجلس العلمی)
اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابۃ  میں ہے:
"روي ابوبكر بن اسماعيل بن محمد بن سعد عن أبيه أنه قال: طعن عمر يوم الأربعاء لأربع ليال بقين من ذي الحجة، سنة ثلاث وعشرين،ودفن يوم الأحد صباح هلال المحرم سنة أربع وعشرين."
"وكانت خلافته عشر سنين، وستة اشهر، وخمس ليال وتوفي وهو ابن ثلاث وستين سنة."
(وفات عمر رضی اللہ عنہ، 166/4، ط: دارالکتب العلمیہ)
محمد ابن حبان نے اپنی کتاب "الثقات" میں 17 ہجری کے واقعات میں لکھا ہے:
"ثم ‌تزوج ‌عمر ‌أم ‌كلثوم بنت علي بن أبي طالب وهي من فاطمة ودخل بها في شهر ذي القعدة ثم حج واستخلف على المدينة زيد بن ثابت."
(ذکر وصف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، 216/3، ط: دائرۃ المعارف)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401101594
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن (صححہ: #ایس_اے_ساگر )

No comments:

Post a Comment