Sunday 9 September 2018

خانۂ کعبہ کی تصویر دار مصلے پر نماز

خانۂ کعبہ کی تصویر دار مصلے پر نماز
سوال: جائے نماز پر خانہ کعبہ کی تصویر ہے ان پر نماز پڑھنا کیسا ہے آیا اس تصویر کو دوسرا کپڑا چڑھاکر چھپادیا جائے یا کیا کیا جائے اگر فروخت کرتے ہیں تو چوتھائی قیمت ملتی ہے اور مسجد کا نقصان ہے۔
الجواب: حامدا ومصلیا!
صورت مسؤلہ میں ان مصلوں پر نماز پڑھنے میں شرعا کوئی حرج نہیں نہ ان پر کپڑا چڑھانے کی ضرورت ہے نہ ان کو فروخت کرنے کی ضرورت ہے۔
’’فی غنیۃ المستملی واما صورۃ غیر ذی الروح فلاخلاف فی عدم کراہۃ الصلوٰۃ علیہا او الیہا‘‘  اور اس تصویر سے خانہ کعبہ کی تعظیم میں بھی کوئی فرق نہیں آتا، کیونکہ تصویر کا حکم عین شئی کا حکم نہیں ہوتا۔ دوسرے خود خانہ کعبہ میں جب نماز پڑھی جاتی ہے تو وہاں بھی زمین پیروں کے نیچے ہوتی ہے جب وہ تعظیم کے منافی نہیں توتصویر کا پیروں کے نیچے ہونا بطریق اولیٰ تعظیم کے منافی نہ ہوگا۔
فقط واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم
از فتاوی محمودیہ
........
جائے نماز پر آج کل کعبہ کی تصویر بناتے ہیں اور پیر لگ جاتا ہے، ایسی صورت میں کہیں بے ادبی تو نہیں ہوتی؟
Jun 16,2012
Answer: 39662
فتوی: 1019-624/L=7/1433
اگر توہین وغیرہ ذہن میں نہ ہو تو کعبہ کی تصویر والے مصلی پر اگر پیر لگ جائے تو اس میں کوئی بے ادبی نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
.........
مصلی پر کعبہ اور گنبد خضراء کی تصویر
سوال:-{861}
مساجد اور گھروں میں نماز پڑھنے کے لئے ایسے مصلیٰ بچھائے جاتے ہیں جن پر کعبۃ اللہ اور مدینہ منورہ کی تصویر ہوتی ہے، ایسی تصویر والی جائے نماز پر نماز پڑھنی چاہئے یا نہیں ؟

جواب:- ایسی جائے نمازوں کا استعمال نہیں کرنی چاہئے اور بعید نہیں، اس قسم کی جائے نماز کی صنعت اور اس کے شیوع میں یہودی ذہن کارفرما ہو ، اور مسلمان اپنے بھولے پن میں اسے ان مقامات سے محبت و عقیدت کا اظہار سمجھ کر ایسی جائے نمازوں کے بنانے اور خریدنے، بیچنے میں لگ گئے ہوں، بلکہ میں نے ایک ایسی جائے نماز بھی دیکھی ہے جس میں اللہ سبحانہ وتعالی کا نام نامی لکھا ہوا ہے، اس لئے ایسی جائے نمازوں پر نماز پڑھنے سے اجتناب کرناچاہئے ، ---- اگر کوئی شخص جائے نماز کی ان تصویروں پر مقامات مقدسہ کی اہانت کی نیت سے پاؤں رکھے تو یہ سخت گناہ ہے، بلکہ اس میں کفر کا اندیشہ ہے ، اور اگر یہ مقصد نہ ہو تو چونکہ تصویر کا حکم اصل کا نہیں ہوتا، اس لئے نماز تو ہوجائے گی، لیکن یہ صورت بھی کراہت سے خالی نہ ہوگی، اگر اللہ تعالی یا رسول اللہ ا کا نام لکھا ہوا ہوتب تو اس کو زمین پر بچھانا، یا اس جائے نماز پر پاؤں رکھنا، خواہ قدم خود اس تحریر پر نہ رکھا جائے، جائز نہیں۔
از کتاب الفتاوی
........
جانماز میں کعبہ کی تصویر ہونے سے کوئی فرق نہیں ہوتا ہے کیا؟ لوگ اس پر چڑھتے ہیں، کیا یہ بے حرمتی نہیں ہے؟
Sep 17,2013
Answer: 47277
فتوی: 1289-1288/N=11/1434-U
بہتر یہ ہے کہ جائے نماز سادہ ہو، اس میں خانہٴ کعبہ یا مسجد وغیرہ کی تصویر نہ ہو، اور اگر کسی مصلی پر خانہ کعبہ وغیرہ کی تصویر ہو تو حتی الامکان تصویر کی جگہ پر پیر رکھنے سے پرہیز کیا جائے کہ یہ کچھ اچھا ومناسب نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

No comments:

Post a Comment