مومن کی مثال کونپل جیسی ہے
مومن
کی مثال پودے
کی سب سے پہلی نکلی
ہوئی ہری شاخ (کونپل) جیسی ہے کہ
ہوا اسے کبھی جھکادیتی ہے اور کبھی برابر کردیتی ہے اور منافق کی مثال صنوبر کے درخت جیسی ہے کہ وہ سیدھا ہی کھڑا رہتا ہے اور آخر ایک جھوکے میں کبھی اکھڑ ہی جاتا ہے.
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے سفیان نے، ان سے سعد نے، ان سے عبداللہ بن کعب نے اور ان سے ان کے والد نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: مومن کی مثال پودے کی سب سے پہلی نکلی ہوئی ہری شاخ جیسی ہے کہ ہوا اسے کبھی جھکادیتی ہے اور کبھی برابر کر دیتی ہے اور منافق کی مثال صنوبر کے درخت جیسی ہے کہ وہ سیدھا ہی کھڑا رہتا ہے اور آخر ایک جھوکے میں کبھی اکھڑ ہی جاتا ہے۔ اور زکریا نے بیان کیا کہ ہم سے سعد نے بیان کیا، ان سے ابن کعب نے بیان کیا، ان سے ان کے والد ماجد محترم المقام کعب رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی بیان کیا۔ (صحيح البخاري. كتاب المرضى. کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں)
1. بَابُ مَا جَاءَ فِي كَفَّارَةِ الْمَرَضِ:
1. باب: بیماری کے کفارہ ہونے کا بیان اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ نساء میں فرمایا: ”جو کوئی برا کرے گا اس کو بدلہ ملے گا“۔
حدیث نمبر: 5643: حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن سفيان، عن سعد، عن عبدالله بن كعب، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"مثل المؤمن كالخامة من الزرع تفيئها الريح مرة وتعدلها مرة، ومثل المنافق كالارزة لا تزال حتى يكون انجعافها مرة واحدة"، وقال زكرياء، حدثني سعد، حدثنا ابن كعب، عن ابيه كعب، عن النبي صلى الله عليه وسلم. (نقلہ: #ایس_اے_ساگر)
https://saagartimes.blogspot.com/2021/10/blog-post_21.html
No comments:
Post a Comment