Tuesday, 24 August 2021

تو میرے ضرورت مند بندوں پر خرچ کر، میں تجھے خزانہ سے دیتا رہوں گا." حدیث کی تحقیق

عنوان: 
تو میرے ضرورت مند 
بندوں پر خرچ کر، میں تجھے 
خزانہ سے دیتا رہوں گا." حدیث کی تحقیق

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! کیا مندرجہ ذیل حدیث درست ہے؟ ہر بندے کو پیغام ہے کہ اے ابن آدم! تو میرے ضرورت مند بندوں پر اپنی کمائی خرچ کر، میں اپنے خزانے سے تجھ کو دیتا رہوں گا۔ (صحیح البخاری: حدیث نمبر، ۵٠٣٧)
جواب: سوال میں ذکر کردہ الفاظ بخاری شریف میں موجود ایک روایت کا حصہ ہے، لیکن سوال میں روایت کے الفاظ کا حاصل مفہوم بیان کیا گیا ہے، ترجمہ اس طرح نہیں ہے، ذیل میں حدیث شریف بمع ترجمہ کے ذکر کی جاتی ہے۔
عن ابي هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: قال الله عزوجل:
"انفق، انفق عليك، وقال: يدالله ملاى لا تغيضها نفقة سحاء الليل والنهار، وقال: ارايتم ما انفق منذ خلق السماء والارض، فإنه لم يغض ما في يده، وكان عرشه على الماء، وبيده الميزان، يخفض، ويرفع".
(بخاری شریف، حدیث نمبر: 4684)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ بندو! (میری راہ میں) خرچ کرو تو میں بھی تم پر خرچ کروں گا اور فرمایا، اللہ کا ہاتھ بھرا ہوا ہے۔ مسلسل رات اور دن خرچ کرنے سے بھی اس میں کم نہیں ہوتا اور فرمایا: تم نے دیکھا نہیں جب سے اللہ نے آسمان و زمین کو پیدا کیا ہے، مسلسل خرچ کئے جا رہا ہے، لیکن اس کے ہاتھ میں کوئی کمی نہیں ہوئی، اس کا عرش پانی پر تھا اور اس کے ہاتھ میں میزان عدل ہے, جسے وہ جھکاتا اور اٹھاتا رہتا ہے۔
https://saagartimes.blogspot.com/2021/08/blog-post_38.html

1 comment:

  1. السلام علیکم جناب مجھے آپ کا نمبر درکار ہے کچھ کام ہے آپ سے اس بلاگ کے متعلق مجھ سے رابطہ کرلیں یا نمبر رپلائی کردیں
    03175008530
    وٹس ایپ

    ReplyDelete