Monday 25 July 2016

حضرت مولانا محمد قاسم قریشی رحمہ اللہ

ایس اے ساگر

ہفتہ کا دن دعوت کی محنت سے متعلقہ احباب کے لئے بڑا سخت تھا جب عالمی شہرت یافتہ شخصیت اور تبلیغی جماعت کے سرگرم قائد مولانا محمد قاسم قریشی صاحب کاشفی نماز عصر کے بعد بنگلور میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ انا للہ و اناالیہ راجعون۔ آپ کی عمر قریب 72 سال تھی۔ مولانا کے نہ صرف کرناٹک بلکہ ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی بے شمار معتقدین ہیں۔ انتقال کی خبر سنتے ہی  لوگوں میں شدید صدمہ کے سبب بے چینی پھیل گئی ۔ آپ نہ جانے کتنے تبلیغی اجتمامات میں ہمیشہ شریک فرماتے رہے۔ زیادہ تر تبلیغی اجتماع کی آخری تقریر مولانا مرحوم کی ہوا کرتی تھی اور آپ تسلسل کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ تک ایسا پرمغز خطاب کرتے تھے کہ لوگ اپنی جگہوں سے ہلتے بھی نہیں تھے۔ آپ کے انتقال پر ملک  بھر کے علما کرام نے نہ صرف شدید افسوس کااظہار کیا ہے بلکہ مولانا کے سینکڑوں معتقدین نے بھی نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آپ کے حق میں مغفرت کی دعائیں کیں۔ ہفتہ کوآندھرا بورڈر کے قریب مدن پورا میں تبلیغی جوڑ تھا، جس میں مولانا قریشی صاحب خطاب کرنے والے تھے، مگر طبیعت میں کچھ ناسازی کو محسوس کرتے ہوئے وہ شریک نہ ہوسکے. آپ نے ظہر اور عصر کی نماز اول وقت میں ادا کی اور قریب 5:30 بجے وہ اپنے آخری سفر پر روانہ ہوگئے۔ انتقال کی خبر سنتے ہی بنگلور تبلیغی مرکز سلطان شاہ شیواجی نگر میں کثیر مجمع آپ کی مقبولیت اور محبوبیت کی ترجمانی کررہا تھا، مولانا صاحب کی میت رات قریب نو بجے تبلیغی مرکز لائی گئی  جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے آپ کی آخری زیارت کی اور آپ کے حق میں اللہ تعالٰی کے حضور دعائے مغفرت کی نیز آپ کے گھروالوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔ دہلی مرکز نظام الدین کے ذمہ دار مولانا شوکت علی بھی اطلاع ملتے ہی جنازے میں پہنچ گئے، جبکہ دہلی میں ایک تبلیغی جوڑ میں شریک ہونے کی وجہ سے عالمی امیر حضرت مولانا محمد سعد صاحب کاندھدلوی دامت برکاتہم  نے اپنا تعزیتی پیغام روانہ کیا جسے نماز جنازہ سے قبل پڑھ کر سنایا گیا۔ اتوار صبح تبلیغی مرکز سلطان شاہ شیواجی نگر، بنگلور میں آپ کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور ٹینری روڈ پر واقع شاہ ولی اللہ قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ جنازے میں لاکھوں سے سوگواروں نے شرکت کی۔ عوام کے جم غفیر کو دیکھتے ہوئے شیواجی نگر میں تین اہم شاہراہوں کو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا تھا۔ آپ کے پسماندگان میں  چھ بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ حضرت مولانا قاسم قریشی صاحب کی گرانقدر  خدمات کو قبول فرمائے اور آپ کی مغفرت فرماتے ہوئے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے!

Hazrat Moulana Qasim Quraishi Rahmatullah Alaih

 By S  A Sagar 

Moulana Qasim Qureshi, Ameer  of Tableegi Jama’at Karnataka passed away on Saturday  here in Bengaluru after being under treatment at Shifa Hospital Bengaluru since last few days.
Known for his prolong sermons and the charisma over the listeners, he will also be remembered for his  Dua’s at most of the meets of Tableegi Jama’at across the state.
We at Bhatkallys.com present heartfelt condolence to the family member of the Moulana Qasim Qurreshi, and pray to Almighty Allah to accept all his services to the community and grant him High ranks in Jannah.
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1095290563861869&id=120477478009854

No comments:

Post a Comment