Friday 1 July 2016

کیسا ہے دجال؟

دجال کے متعلق مسلم شریف کی حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم موجود ہے۔ حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ کا عجیب و غریب واقعہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلان کرنے والے کو سنا وہ اعلان کر رہا تھا چلو نماز ہونے والی ہے میں نماز کے لئے نکلی او ر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کی آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہو کر منبر پر بیٹھ گئے اور آپ کے چہرے پر اس وقت مسکراہٹ تھی. آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،
ہر شخص اپنی اپنی جگہ بیٹھا رہے.
اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،
جانتے ہو میں نے تم کو کیوں جمع کیا ہے؟
انھوں نے عرض کیا،
اللہ اور اس کے رسول ہی کو معلوم ہے.
آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا،
بخدا میں نے تم کو نہ تو مال وغیرہ تقسیم کیلئے جمع کیا ہے نہ کسی جہاد کی تیاری کیلئے بس صرف اس بات کیلئے جمع کیا ہے کہ تمیم داری پہلے نصرانی تھا، وہ آیا ہے اور مسلمان ہو گیا ہے اور مجھ سے ایک قصہ بیان کرتا ہے جس سے تم کو میرے اس بیان کی تصدیق ہو جائے گی جو میں نے کبھی دجال کے متعلق تمھارے سامنے ذکر کیاتھا.
وہ کہتا ہے کہ وہ ایک بڑی کشتی پر سوا ر ہو ا جس پر سمندر میں سفر کیا جاتا ہے اور ان کے ساتھ قبیلہ لخم اور جذام کے تیس آدمی اور تھے سمندر کا طوفان ایک ماہ تک ان کا تماشا بناتا رہا۔ آخر مغربی جانب ان کو ایک جزیرہ نظر پڑا جس کو دیکھ کر وہ بہت مسرور ہوئے اور چھوٹی کشتیوں میں بیٹھ کر اس جزیرہ پر اتر گئے. سامنے سے ان کو جانور کی شکل کی ایک چیز نظر پڑی جس کے سارے جسم پر بال ہی بال تھے کہ اس میں اس کے اعضائے مستورہ تک کچھ نظر نہ آتے تھے.
لوگوں نے اس سے کہا،
کمبخت تو کیا بلاہے ؟
وہ بولی میں دجال کی جاسوس ہوں. چلو اس گرجے چلو. وہاں ایک شخص ہے جس کو تمھارا بڑا انتظار لگ رہا ہے،
یہ کہتے ہیں کہ جب اس نے ایک آدمی کا ذکر کیا تو اب ہم کو ڈر لگا کہ کہیں وہ جن نہ ہو ہم لپک کر اسے گرجے میں پہنچے تو ہم نے ایک بڑا قوی ہیکل شخص دیکھا کہ اس سے قبل ہم نے ویسا کوئی شخص نہیں دیکھا تھا. اس کے ہاتھ گردن سے ملا کر اور اس کے پیر گھٹنوں سے لیکر ٹخنوں تک لوہے کی زنجیروں سے نہایت مضبوطی سے جکڑے ہوئے تھے.
ہم نے اس سے کہا،
تیرا ناس ہو تو کون ہے ؟
وہ بولا،
تم کو تو میرا پتہ کچھ نہ کچھ لگ ہی گیا، اب تم بتاﺅتم کون لوگ ہو؟
انہوں نے کہا کہ،
ہم عرب کے باشندے ہیں ہم ایک بڑی کشتی میں سفر کررہے تھے. سمندر میں طوفان آیا اور ایک ماہ تک رہا اس کے بعد ہم اس جزیرہ میں آئے تو یہاں ہمیں ایک جانور نظر پڑا جس کے تمام جسم پر بال ہی بال تھے اس نے کہا میں جساسہ (جاسوس ۔خبر رساں) ہوں چلو اس شخص کی طرف چلو جو اس گرجے میں ہے اس لئے ہم جلدی جلدی تیرے پاس آ گئے.
اس نے کہا مجھے یہ بتا کہ بیسان (شام میں ایک بستی کا نام ہے) کی کھجوروں میں پھل آتا ہے یا نہیں؟
ہم نے کہا ہاں آتا ہے ۔
اس نے کہا وہ وقت قریب ہے جب اس میں پھل نہ آئیں.
پھر اس نے پوچھا،
اچھا بحیرہ طبریہ کے متعلق بتا، اس میں پانی ہے یانہیں؟
ہم نے کہا،
بہت ہے.
اس نے کہا وہ زمانہ قریب ہے جبکہ اس میں پانی نہ رہے گا.
پھر اس نے پوچھا زغر (شام میں ایک بستی) کے چشمہ کے متعلق بتا، اس میں پانی ہے یانہیں اوراس بستی والے اس کے پانی سے کھیتوں کو سیراب کرتے ہیں؟
ہم نے کہا،
اس میں بھی بہت پانی ہے اور لوگ اسی کے پانی ہے اور لوگ اسی کے پانی سے کھیتوں کو سیراب کرتے ہیں.
پھر اس نے کہا،
اچھا نبی الامیین کاکچھ حال سنا ۔
ہم نے کہا وہ مکہ سے ہجرت کرکے مدینہ تشریف لے آئے ہیں.
اس نے پوچھا،
عرب کے لوگوں نے اس کے ساتھ جنگ کی ہے.
ہم نے کہا،
ہاں.
اس نے پوچھا،
اچھا پھر کیا نتیجہ رہا؟
ہم نے بتایا کہ وہ اپنے گرد و نوا ح پرتو غالب آ چکے ہیں اور لوگ ان کی اطاعت قبول کر چکے ہیں،
اس نے کہا،
سن لو ان کے حق میں یہی بہتر تھا کہ ان کی اطاعت کرلیں اور اب میں تم کو اپنے متعلق بتاتا ہوں میں مسیح دجال ہوں او روہ وقت قریب ہے جبکہ مجھ کو یہاں سے باہر نکلنے کی اجازت مل جائے گی. میں باہر نکل کر تمام زمین گھوم جاوں گا اور چالیس دن کے اندر اندر کوئی بستی ایسی نہ رہ جائے گی جس میں میں داخل نہ ہوں بجز مکہ اور طیبہ کے ان دونوں مقامات میں میرا داخلہ ممنوع ہے. جب میں ان دونوں میں سے کسی بستی پر داخل ہونے کا ارادہ کروں گا اس وقت ایک فرشتہ ہاتھ میں ننگی تلوار لئے سامنے سے آ کر مجھ کو داخل ہونے سے روک دے گا اوران مقامات (مقدسہ) کے جتنے راستے ہیں ان سب پر فرشتے ہوں گے کہ وہ ان کی حفاظت کر رہے ہوں گے.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی لکڑی منبر پر مار کرفرمایا کہ،
وہ طیبہ یہی مدینہ ہے یہ جملہ تین بار فرمایا ۔

اسرائیل
میں
دجال پیدا ہوگیا؟

Dajal born in Israel?

There is a 90% chance that we will see the Jewish Dajjal in our lifetime !!

One of the prominent events preceding the Day of Judgement is the appearance of Dajjal. We have been apprised of many aspects of Dajjal both in the Qur’an and the Ahadis. In fact, the Muslims have been more informed about the Dajjal by the Holy Prophet than previous nations by their respective prophets. Dajjal will appear somewhere between Iraq and Syria, after the Battle of Istanbul takes place. The name in the Ahadis is Constantinople, which is the former name of Istanbul. Dajjal will be a Jew. His distinguishing feature is that he will be one-eyed and the word “Kafir” or “unbeliever” will be written on his forehead. That he is a Jew is confirmed from another hadis, which says that his followers will be mainly of Jewish religion.Dajjal will be a powerful personality in this world. He will attract loads of people; his voice will be heard in the East and the West. The latter, given the present day communication technology in the form of satellite television and Internet, doesn’t seem surprising.
The main aim of Dajjal will be to try and convince people that he is God Almighty. He will try and deviate people from the Right Path and join his ranks. To achieve that end and to convince people with true faith, he will kill and then re-create the same person. This will prove to be sufficient to gain him more followers, especially the ones who have weak faith. But we must remember at all times, that he will definitely not be anywhere near God.
Dajjal will travel the whole world. The only place where he will not be able to enter is Makkah and Madinah. “It will at this very time that Allah will send Christ, son of Mary. He will descend at the white minaret on the eastern side of Damascus, wearing two garments lightly dyed with saffron and placing his hands on the wings of two Angels. When he lowers his head, there will fall beads of perspiration from his head, and when he raises it up, beads like pearls will scatter from it. Every non-believer who smells the odour of his body will die and his breath will reach as far as he is able to see. He will then search for him (Dajjal) until he catches hold of him at the gate of Ludd and kills him.”
http://onlineislamicworld.blogspot.in/2013/12/dajal-born-in-israel.html?m=1

No comments:

Post a Comment