Wednesday 28 August 2013

Doing up your home on a budget! خواتین کیلئے گھریلو بجٹ بن گیا ہے چیلنج!

سارہ الیاسی
ہندوستانی معیشت کو رواں دہائی میں بدترین بحران کا سامنا ہے جو اس کی سیاسی اور اقتصادی برادری کیلئے باعث پریشانی ہے لیکن عام خواتین پیاز کی قیمت سے پریشان ہیں۔نوبت یہ آگئی ہے کہ اتوار کو دلی جے پور شاہراہ پر ڈاکوو ¿ں نے چالیس من پیاز سے لدے ہوئے ٹرک کو اغوا کر لیاگیا تھا جبکہ دیگر اشیائے ضروریہ میں بھی خواتین پہلے سے کہیں زیادہ سودے بازی کر رہی ہیں۔ماہرین کے نزدیک ایک خاتون خانہ کی قابلیت کا اندازہ اس سے بھی لگتا ہے کہ وہ حسب حیثیت زندگی گزارے، اگر ممکن ہو تو کچھ پس انداز کرے دوسروں کی مدد میں بھی کچھ نہ کچھ خرچ کرے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کفایت شعاری یا بچت کیلئے کون سے طریقے اپنائے جائیں؟خواتین کو اس کیلئے چند باتوں کا خیال رکھنا چاہئے۔ جب بازار جائیں تو اتنی ہی چیز خریدیں جتنی کہ ضرورت ہو۔ خرچ کیلئے جو رقم لے جائیں اس میں سے بچاکر لانے کی کوشش کریں۔ اپنی ضرورت کا سامان خریدنے کے بعد خواہ کتنی سستی چیز کیوں نہ ملے ہرگز نہ خریدیں۔ دوکاندار جو چیزیں دکھائے دیکھ لیں ، بھاﺅ معلوم کرلیں۔ لیکن ضرورت نہ ہو تو کبھی نہ خریدیں اور آمدنی کم، خرچ زیادہ نہ ہو، اس کا ہر دم خیال رکھیں۔
 قناعت اور اعتدال برتنے کی ضرورت:
 قناعت اور اعتدال پسندی سے کام لیں۔ یہی گھریلو بجٹ کے چیلنج کا معقول جواب ہوسکتا ہے۔ملازم رکھتے وقت بھی کافی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، جب تک ذمہ دار، شناسا اور مناسب ملازم نہ ملے ہرگز نہ رکھا جائے، ملازم کی پولس کے ذریعہ شناخت کرالی جائے ورنہ اس میں تھوڑی سی بھی تساہلی برتنے سے بڑا نقصان پہونچ سکتا ہے۔ غیر ذمہ دار ملازم آپ کو مالی نقصان پہونچا سکتا ہے بعض اوقات مال کے ساتھ جان کے لالے پڑجاتے ہیں۔عام طور پر لوگ روپیہ پیسہ کمانا مشکل سمجھتے اور اسے خرچ کرنا ان کیلئے بہت آسان ہوتا ہے ایسے لوگ آمد وخرچ میں توازن، کفایت شعاری اور سلیقے مندی سے کام نہیں لیتے تو ان کی زندگی اجیرن بن جاتی ہے۔ کئی مالدار گھرانوں میں گھر کا تمام کام ملازموں پر چھوڑ دیا جاتا ہے، گھر کی مالکن بڑے کرنسی نوٹ دیکر کئی کئی دن حساب نہیں لیتیں ، مالکوں کے گھر سے غائب رہنے سے نوکروں کی بن آتی ہے، ان کے ذاتی مہمان گھر میں آنے جانے لگتے ہیں ایسے گھروں میں خانہ داری کا انظام ممکن نہیں رہتا، اسلئے ضروری ہے کہ ملازموں کو صحیح طریقہ سے تربیت دی جائے نیز گھر کی ہر لڑکی کو شادی سے قبل گھر جانے کی کچھ نہ کچھ ٹریننگ ضروردی جائے۔
 خوشحالی کیلئے بچیں قرض سے :
 اسی طرح گھر کے سازوسامان کی حفاظت پر بھی توجہ دی جائے، ہر صبح اور رات کو نوکر کی غیر موجودگی میں باورچی خانے کی الماریاں، برتن ، گھی، تیل اور دوسرے سامان پر نظر ڈال لی جائے۔بعض لوگ قرض کے سہارے اپنی گھریلو زندگی کی گاڑی کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں جبکہ تجربہ کاروں کا کہنا ہے کہ جہاں تک ہوسکے قرض سے بچا جائے ایک خوشحال اور فارغ البال زندگی گزارنے کا پہلا اصول یہ ہے کہ آدمی ادھار کی زندگی جینے سے بچے کیونکہ ادھار لیتے وقت برا نہیں لگتا لیکن بعد میں اس کا ادا کرنا ایک مصیبت اور جی کا جنجال بن جاتا ہے۔اس لئے بہتر طریقہ یہ ہے کہ شروع سے فضول خرچی کی عادت نہ ڈالی جائے اور کفایت شعاری کی زندگی گزاری جائے۔ در حقیقت گھریلو بجٹ بنانا اپنی آمدنی کو ایک توازن کے ساتھ خرچ کرنے کا دوسرا نام ہے، جس میں کفایت شعاری کافی مدد گار ثابت ہوتی ہے اور فضول خرچی پریشانی کا باعث بنتی ہے۔
فضول چیزوں سے اجتناب:
 پھر دن بدن آسمان کو چھوتی مہنگائی کے اس دور میں انسان دو باتوں پر خاص توجہ دے تو وہ سکون واطمینان کے ساتھ اپنی زندگی بسر کرسکتا ہے۔ پہلی بات یہ کہ خرچ کرنے سے قبل سوچ لے کہ کہیں وہ غیر ضروری تو نہیں ہے، فضول چیزوں پر ایک پیسہ صرف نہ کیا جائے، کس دل میں خواہش اور امنگیں نہیں ہوتیں لیکن ان کو اپنی قوتِ خرید کا پابند رکھنا چاہئے، دوسری یہ کہ مہنگائی برق رفتاری کے ساتھ بڑھ رہی ہے لہذا مستقبل کیلئے بھی کچھ نہ کچھ رقم ضرور پس انداز کرکے رکھ لینی چاہئے، آج کے مزہ کیلئے کل کی پریشانی مول لینے والے اچھے بجٹ ساز نہیں ہوسکتے۔بجٹ سرکاری ہو یا گھریلو وہ ایک چیلنج ہوتا ہے اور اس کو تیار کرتے وقت اپنی ضرورتوں کا لحاظ کرکے آمدنی وخرچ کو دیکھا جاتا ہے۔ انسانی ضروریات میں پہلی ضرورت اس کا مکان ہوا کرتی ہے۔ دوسری ضرورت اس کا لباس ہوتی ہے جس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ پہنو جو لوگوں کو پسن آئے، پھر اس کے بعد کھانے پینے کی ضرورت کا نمبر آتا ہے، سمجھدار خواتین اور گھر کی ذمہ دار اپنی آمدنی کے اندر بجٹ بناتی ہیں اور جو آمدنی کا لحاظ نہیں رکھتیں انہیں مالی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ اسی طرح دوسری گھریلو ضرورتوں کو پورا کرنے کی کافی اہمیت ہوتی ہے، مثال کے طور پر تعلیم کا خرچ، اخبارات کا بل، بجلی، نل اور ٹیلی فون کے ماہانہ اخراجات، تہوار، تقاریب، مہمان نوازی، سیر وتفریح اور ایسے ہی دوسرے پروگراموں کیلئے رقم کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اچھی گرہستن خواتین اپنا بجٹ بناتے وقت اخراجات کی ان سب مدوں کا خیال رکھتی ہیں اور سمجھدار بیویاں تو اپنے شوہر سے صلاح ومشورہ بھی کرلیتی ہیں اور جو ان سبھی پہلوﺅں کو سامنے نہیں رکھتیں، انہیں بعد میں مالی دقتوں کا شکار ہونا پڑتا ہے۔
 سنبھالے نہیں سنبھلتا بجٹ:
 ایک مرتبہ جب ان کے گھریلو بجٹ کا توازن بگڑجاتا ہے تو پھر وہ مہینوں سنبھالے نہیں سنبھلتا۔آج کے اس شدید مصروفیات کے دور میں جب مرد اپنا کاروبار چلانے یانوکری کرنے میں ہمہ تن مصروف رہتے ہیں تو متعدد گھروں کیلئے خریداری کا کام عورتیں ہی کرتی ہیں اور جو سلیقہ مند خاتون ہوتی ہیں وہ خریداری سے پہلے اپنی گھریلو آمدنی کو سامنے کر بجٹ بنالیتی ہیں کیونکہ وہ اس حقیقت سے واقف ہوتی ہیں کہ جتنی چادر ہو، اتنے ہی اپنے پیر پھیلانے چاہئے۔پھر بھی اس کیلئے ضروری ہے کہ عورت پڑھی لکھی ہو، امور خانہ داری میں اسے خاطر خواہ دلچسپی ہو، فضول خرچی سے پہلو بجاتی ہو۔ جب کسی عورت میں یہ صلاحیتیں جمع ہوجاتی ہیں تو وہ گھر کا بجٹ متوازن رکھنے میں کامیاب رہتی ہے۔وہ زمانہ اب باقی نہیں رہا جب عورتوں کو گھر کی چہار دیواری تک محدود رہنا پڑتا تھا ان کا کام زیادہ سے زیادہ گھر کا کام کاج انجام دینا ہوتا تھا، آج عورتیں ہی نہیں نو عمر لڑکیاں بھی مختلف پیشوں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھارہی ہیں اس لئے جب ان کے ہاتھ میں بچوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ گھریلو بجٹ تیار کرنے کا کام آتا ہے تو وہ اس میں مردوں سے زیادہ اہلیت اور مہارت کا ثبوت دیتی ہیں۔

Doing up your home on a budget!
By: Sara Iliyasi
Do you know how to decorate home within your budget? Accoding to expertss...
Have a theme in mind 
Once you decide on a theme, you will end up looking for decor ideas and items restricted to the theme. Hence, it will spare you of the temptation of picking up items just because you fancy it. If it doesn't go with your theme, don't buy it and this should be your rule when you shop.
Rearrange the furniture 
Decorating doesn't mean you have to buy new stuff. Just shifting your furniture around the room will definitely give it a new look. If you have two similar looking pieces of furniture together, put them in opposite corners. Break up three-piece sofa sets with coffee tables or potted plants.
Wall decoration 
If you've always had bare walls in the room, you can give it an entire new feel by adding a couple of decor items on the wall. You don't have to go in for those expensive paintings; just frame up memorable photographs and randomly hang them on the walls. If you have kids, get them to do some art work and frame it up. Make sure there's a lot of colour, it will brighten up the room
The 'green' factor 
Potted plants add a nice burst of energy in a room. Moreover, plants are relatively inexpensive and all they need is a bit of care and attention. Get a variety of plants — some big ones, some creepers, some flowering plants and an assortment of cactus pots, these are perfect to place on a table top or a window frame.
Treasure hunt 

Used furniture is a treasure trove of inexpensive items that you can pick up for your home. All you need to do is re-varnish or polish the used furniture and it's as good as new. If you're lucky you could even pick up a couple of antique pieces for a steal and place them in strategic corners of the house. 
290813 khawaateen keliye khangi budgut ban gaya hey aazmaish by sara iliyasi

No comments:

Post a Comment