میت سے متصل برف کے پانی کا حکم
دیہاتوں میں گرمی کے موسم کے دوران میت سے متصل برف رکھتے ہیں. اس برف سے پگھلا ہوا پانی اگر کسی کے بدن یا کپڑے میں لگ جائے تو کیا بدن ناپاک ہوجائے گا؟ رہنمائی فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی.
الجواب وباللہ التوفیق:
اگر مردے کے جسم سے پانی مس نہ ہو تو نجس نہیں ہوگا. بدن انسان سے روح کے انفصال یعنی موت کے بعد جسم انسانی ناپاک ہوجاتا ہے. چاہے اس پہ کوئی ظاہری نجاست نہ ہو. تغسیل سے قبل جسم سے مس ہوکے برف کا جو پانی بھی بہے گا وہ بھی ناپاک ہوگا. کپڑے یا بدن پہ لگنے سے اسے پاک کرنا ضروری ہے.
(قوله: والمسلم المغسول) أما قبل غسله فنصوا على أنه يفسد الماء القليل ولا تصح صلاة حامله، وبذلك استدل في المحيط على أن نجاسة الميت نجاسة خبث؛ لأنه حيوان دموي فينجس بالموت كغيره من الحيوانات لا نجاسة حدث وصححه في الكافي، ونسبه في البدائع إلى عامة المشايخ كما في جنائز البحر.أقول: وهذا يؤيد ما حملنا عليه كلام محمد في الأصل من أن غسالة الميت نجسة؛ ويضعف ما مر من تصحيح أنها مستعملة فافهم (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 211)
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی (S_A_Sagar#)
https://saagartimes.blogspot.com/2022/06/blog-post_42.html
No comments:
Post a Comment