مفتی اسکیم!
"باتیں دل کی" سے پہلے "من کی بات"
اول: انگلیوں سے ورق پر جمع کیا ہوا خزانہ انمول ہوتا ہے. اس کی کیا قیمت متعین کی جائے! میں حد سے حد طباعت کے صرفے کو نگاہ میں رکھتا ہوں. پیش نظر کتاب کی طباعت میں فقط 140 روپے کا صرفہ آیا ہے. اس لئے خرید کر پڑھنے کے شوقین واصولین یہ کتاب( مع ڈاک خرچ) صرف200 میں حاصل کرسکتے ہیں.
دوم: بدست پبلشر دہلی میں کتاب حاصل کرنے والے احباب فقط 140 روپے ادا کریں.
سوم: میرے پاس "مفتی اسکیم" بھی ہے. اس اسکیم سے مستفید ہونے والے مجھے فون فرمالیں کہ آخر انھیں مفت کتابیں کیوں دی جائیں؟
ہر ایک کو نہ سہی، چند ایک کو ضرور ان شآءاللہ مفت کتابیں بھیجی جائیں گی.
ایک المیہ یہ ہے کہ مفت کتاب نہ دینے کا نعرہ بلند کرنے والے بھی "غیر قاری عہدے داروں" کو فری کتاب پہنچاتے ہیں، اور وہ فقط ہم عمروں سے "قیمتی نگاہ" ٹکائے بیٹھے رہتے ہیں. حالاں کہ انھیں عہدے داروں سے کم از کم "سہ چند" قیمت وصول کرنی چاہیے۔
میں تحفتاً بھی کتاب بھیجنے میں یقین رکھتا ہوں؛ عہدے دار اور غیرعہدے دار دونوں کو!
آج سرکاری اداروں سے ہر مصنف کو اشاعتِ کتب کے لئے مالی تعاون مل ہی جاتا ہے تو تحفتاً کتاب دینے میں بھی شاید کوئی حرج نہیں!
چہارم: کوئی ایک نسخہ حاصل کرکے کئی ایک نسخوں کی رقم ادا کرنا چاہے تو "دامن مصنف" حاضر ہے.
پنجم: بک سیلر صرف 70 روپے میں کتاب حاصل کرسکتے ہیں.
رنگ برنگ کے خریداروں کے لئے اکاؤنٹ نمبر حاضر ہے
31533922349
ABDUS SAMAD
SBI, JNU, New Delhi
....
9810318692
صرف گوگل پے، سن رہے ہیں نا آپ، صرف گوگل پے کے لیے یہ نمبر ہے. فون پے یا بذریعہ پے ٹی ایم بھیجی گئی رقم سے ہمارا کویی لینا دینا نہیں.
واٹس ایپ نمبر 8287287093
جزاک اللہ
No comments:
Post a Comment