زارا ساگر
دور حاضر میں صحت کے مسائل عام ہوتے جارہے ہیں۔گلی گلی میں کیمسٹوں اور ڈاکٹروں کی بھرمار ہے۔ پورا معاشرہ بیماریوں میں گھرا ہوا نظر آرہا ہے۔ ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اس کا بنیادی سبب زہر آلود پانی ہے جو کم مقدار میں پینے کے باوجود بھی انسانی پھیپھڑوں کو ناقابل ِ تلافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق زہر آلود پانی پینے سے انسان کینسر، دل کی بیماریوں اور دیگر کئی عوارض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔
زہریلے پانی کی کارستانی:
موجودہ تحقیق کے مطابق زہر آلود پانی کم مقدار میں لینے سے بھی انسان کے پھیپھڑوں کو ناقابل ِ تلافی نقصان ہو سکتا ہے جبکہ اگر زہر آلود پانی پینے والا شخص سگریٹ نوشی میں بھی مبتلا ہو تو یہ مسئلہ زیادہ سنگین ہو جاتا ہے۔یوں تویہ تحقیق بنگلہ دیش میں کی گئی ہے تاہم وطن عزیز کے حالت بھی کسی سے مخفی نہیں ہیں۔اس تحقیق میں بنگلہ دیش کے تقریباً سات کروڑ ستر لاکھ افراد شامل تھے۔ یہ تمام افراد غریب علاقوں کے مکین تھے اور کنووں کا ایسا پانی پینے پر مجبور تھے جو زہر آلود تھا۔
پھیپھڑوں کا نقصان:
پانچ برس تک یہ تحقیق جاری رہی۔ اس دوران ایسے 950 افراد کے پھیپھڑوں کے نمونے حاصل کئے گئے جو سانس کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔ پھر ان افراد کا جائزہ ان مریضوں کے ساتھ کیا گیا جن کے خون میں زہر آلود پانی پینے کی وجہ سے سنکھیا کی مقدار زیادہ تھی۔ ایسے مریض جن کے خون میں سنکھیا کی مقدار کم تھی، ان کے پھییپھڑوں درست کام کر رہے تھے۔ لیکن ایسے مریض جن کے خون میں زہر آلود پانی پینے کی وجہ سے سنکھیا کی مقدار مجوزہ شرح سے دس گنا زیادہ تھی ان کو سانس لینے میں دقت پیش آ رہی تھی۔
Study Adds Lung Damage to Arsenic's Harmful Effects
By: Zara Sagar
Arsenic has been linked to cancer, cardiovascular disease and cognitive deficits. According to a new study, August 23, 2013, confirms that even low exposure to the toxic element in drinking water can impair lung function. And smoking makes the damage worse. The study was part of a long-term project conducted in Bangladesh, where nearly half the population, some 77 million people, live in areas where groundwater wells contain harmful amounts of arsenic. Over five years, researchers tested the lung function of 950 individuals who came to their clinic with respiratory symptoms. Then, they correlated that with the patients' arsenic levels. The results, reported in the American Journal of Respiratory and Critical Care Medicine, show that the severity of arsenic's effects depend on the dose. Patients exposed to less than twice the dose considered safe had no detectable arsenic-related loss of function. Those with up to 10 times the safe dose showed just a slight decrease in their breathing function. However, patients exposed to arsenic levels higher than that had a significant loss of lung function - comparable to decades of smoking tobacco - putting them at increased risk of developing serious respiratory disease.
020913 kiyo pesh aati hey sans leney me diqqat by zara sagar
No comments:
Post a Comment