Tuesday 23 July 2024

ہنسنے کی چاہ نے کتنا مُجھے رُلایا ہے

ہنسنے کی چاہ نے کتنا مُجھے رُلایا ہے
کوئی ہمدرد نہیں درد میرا سایہ ہے۔ ۔ ۔ ۔ 
دل تو اُلجھا ہی رہا زندگی کی باتوں میں۔ ۔  
سانسیں جلتی ہیں کبھی کبھی راتوں میں
 یہ کس کی آہ پر تاروں کو پیار آیا ہے۔ ۔ ۔ 
کوئی ہمدرد نہیں درد میرا سایہ ہے۔ ۔ ۔
سپنے چلتے ہی رہے روز نئی  راہوں سے
کون پھسلا ہے ابھی ابھی باہوں سے
کس کی یہ آہٹیں،یہ کون مسکرایا ہے
کوئی ہمدر نہیں درد میرا سایہ ہے۔ ۔ ۔ ۔

No comments:

Post a Comment