Monday 29 July 2024

اللہ کے مال میں ناحق تصرف پر وعید



"بلاشبہ کچھ لوگ اللہ کے مال میں ناحق تصرف کرتے ہیں۔ چنانچہ ایسے لوگوں کے لیے قیامت کے دن آگ (جہنم) ہے۔"

عَنْ خَوْلَةَ الْأَنْصَارِيَّةِ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ رِجَالًا يَتَخَوَّضُونَ فِي مَالِ اللهِ بِغَيْرِ حَقٍّ ، فَلَهُمُ النَّارُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ». 
صحيح البخاري # ٣١١٨
Sahih Bukhari # 3118
حضرت خولہ انصاریہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا، "بلاشبہ کچھ لوگ اللہ کے مال میں ناحق تصرف کرتے ہیں۔ چنانچہ ایسے لوگوں کے لئے قیامت کے دن آگ (جہنم) ہے۔"

Narrated Khaula Al-Ansariyaؓ : I heard Allah's Messenger (ﷺ) saying, "Some people dispose of Allah's property wrongfully. For them is the Hellfire on the Day of Resurrection.
_(In the wider sense, all property and wealth belong to Allah; however, the property usurped from or denied to the rightful owners will be specifically accounted for on the Day of Resurrection.  Included under this category are those who consume the orphans' properties; deny share in inheritance to rightful heirs; unjustly handle endowment money; deny trusts; and take public funds without right or permission.)

(ویسے تو مال سارا ہی اللہ کا ہے اور اسے اللہ کے بتائے ہوئے طریقے سے ہی خرچ کرنا چاہئے۔ لیکن شارحین کے نزدیک اس حدیث کے زمرے میں کسی غیر حق دار شخص کا یتیموں کے مالوں پر قبضہ، جائز ورثاء کو وراثت سے محروم کرنا، اور وقف شدہ اموال کو کھانا، امانتوں کا انکار کرنا، اور عوامی دولت (پبلک فنڈز) سے بغیر استحقاق یا اجازت کے لینا شامل ہے۔ آپ ﷺ نے باخبر کیا ہے کہ ایسے لوگوں کی جزا قیامت کے دن جہنم ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالٰی ہمیں اپنے حلال کے ذریعے کفایت کر دے اور حرام سے محفوظ رکھے۔ آمین).

No comments:

Post a Comment