جہنم کی آگ حرام کردینے والے اعمال کون سے ہیں؟
بعض اعمال کی بنا پر اللہ تعالی اپنے بندوں پر جہنم کی آگ حرام کردیتا ہے۔ یہ اعمال کون سے ہیں؟ ملاحظہ فرمائیں اور عمل کرکے ان خوش نصیبوں میں شامل ہوں جن پر جہنم کی آگ حرام کردی گئی ہے:
1. سچی دل سے لا اله الا الله کی گواہی دینا:
سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایک مرتبہ فرماتے ہوئے سنا کہ : میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ جو بندہ بھی اسے دل سے حق سمجھ کر کہے گا، اس پر جہنم کی آگ حرام ہو جائے گی، عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا : میں آپ کو بتاؤں، وہ کلمہ کون سا ہے ؟
وَهِيَ كَلِمَةُ التَّقْوَى الَّتِي أَلَاصَ عَلَيْهَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمَّهُ أَبَا طَالِبٍ عِنْدَالْمَوْتِ : شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللہ.
(وہ کلمہ اخلاص ہے جو اللہ نے اپنے پیغمبر اور ان کے صحابہ پر لازم کیا تھا) یہ وہی کلمہ تقوی ہے جو نبی ﷺ نے اپنے چچا ابوطالب کے سامنے ان کی موت کے وقت بار بار پیش کیا تھا، یعنی لا اله الا الله کی گواہی۔ (مسند احمد: 447)
ایک روایت کے لفظ ہیں:
فَإِنَّ اللہ قَدْ حَرَّمَ عَلَى النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللہ يَبْتَغِي بِذَلِكَ وَجْهَ اللہ .
بے شک اللہ تعالیٰ نے ایسے شخص کو آگ پر حرام کر دیا ہے جو اللہ کی رضا کے لیے لاالہ الا اللہ کہتا ہے۔ (صحیح بخاری: 425)
2. جہنم کی آگ حرام کر دینے والی تین چیزیں:
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں نے نبی ﷺ کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ:
ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ حَرُمَ عَلَى النَّارِ وَحَرُمَتِ النَّارُ عَلَيْهِ : إِيمَانٌ بِاللَّهِ، وَحُبُّ اللَّهِ، وَأَنْ يُلْقَى فِي النَّارِ فَيُحْرَقَ، أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ أَنْ يَرْجِعَ فِي الْكُفْرِ.
تین چیزیں ایسی ہیں کہ جس آدمی میں ہوں، وہ جہنم کی آگ پر حرام ہوگا اور جہنم کی آگ اس پر حرام ہوگی، اللہ پر ایمان، اللہ سے محبت اور آگ میں گر کر جل جانا کفر کی طرف لوٹ کر جانے سے زیادہ محبوب ہو۔ (مسند احمد: 11679)
3 پانچوں نمازوں کی حفاظت کرنا:
سیدنا حنظلہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ :
مَنْ حَافَظَ عَلَى الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ، عَلَى وُضُوئِهَا وَمَوَاقِيتِهَا، وَرُكُوعِهَا وَسُجُودِهَا، يَرَاهَا حَقًّا لِلہ عَلَيْهِ، حُرِّمَ عَلَى النَّارِ .
پانچوں نمازوں میں رکوع و سجود، وضو اور اوقات نماز کا خیال رکھتے ہوئے ان پر مداومت اختیار کرتا ہے اور یقین رکھتا ہے کہ یہ اللہ کی طرف سے برحق ہیں اس پر جہنم کی آگ حرام کردی جائے گی۔ (مسند احمد: 18346)
4. نماز فجر اور عصر ادا کرنا:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
مَن صلّى قبلَ طلوعِ الشَّمسِ وقبلَ غروبِها حرَّمَهُ اللہ على النّارِ.
جس شخص نے سورج طلوع ہونے سے پہلے اور سورج غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھی ایسے شخص کو اللہ نے جہنم کی آگ پر حرام کر دیا ہے۔ (صحيح ابن خزيمة : 318)
5. ظہر سے پہلے اور بعد میں چار رکعتیں پڑھنا:
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
مَنْ صَلَّى قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا وَبَعْدَهَا أَرْبَعًا، حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ .
جس نے ظہر سے پہلے چار رکعتیں اور ظہر کے بعد چار رکعتیں پڑھیں اللہ اسے جہنم کی آگ پر حرام کردے گا۔ (سنن ترمذی: 427)
6. بارہ رکعت سنتیں پڑھنا:
سیدہ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من صلى في اليوم اثنتي عشرة ركعة حرم الله لحمه على النار.
جو شخص دن میں بارہ رکعت (سنتیں) پڑھتا ہے ایسے شخص کا گوشت اللہ تعالی جہنم پر حرام کر دیتا ہے۔ (الاحادیث المختارة: 2135)
7. اللہ کی راہ میں پہرہ دینا:
سيدنا ابوریحانہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ :
حُرِّمَتِ النَّارُ عَلَى عَيْنٍ سَهِرَتْ فِي سَبِيلِ اللہ.
جہنم اس آنکھ پر حرام ہو جاتی ہے جو اللہ کی راہ میں پہرہ دیتی ہے۔ (سنن دارمی: 251) ایک روایت میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أَلَا أُنَبِّئُكُم بِلَيْلَةٍ أَفْضَلَ مِنْ لَيْلَةِ القَدْرِ؟ حَارِسٌ حَرَسَ في أَرْضِ خَوْفٍ، لَعَلَّه أَن لَّا يَرْجِعَ إِلَى أَهْلِه.
کیا میں تمہیں لیلۃ القدر سے افضل رات نہ بتاؤں؟ خوف کے علاقے میں پہرہ دینے والا ( جسے یہ خدشہ ہو کہ ) شاید وہ اپنے گھر والوں کی طرف واپس لوٹ کر نہ جاسکے۔ (الصحیحة: 3811)
8. نرمى اپنانا:
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
حُرِّمَ عَلَى النَّارِكُلُّ هَيِّنٍ لَيِّنٍ، سَهْلٍ قَرِيبٍ مِنَ النَّاسِ.
جہنم کی آگ پر ہر اس شخص کو حرام قرار دے دیا گیا ہے جو باوقار ہو، نرم خو ہو، سہولت پسند طبیعت کا ہو (جھگڑالو نہ ہو) اور لوگوں کے قریب ہو۔(مسند احمد : 3938)
9. اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے نکلنا:
سیدنا ابوعبس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
مَنْ اغْبَرَّتْ قَدَمَاهُ فِي سَبِيلِ الله حَرَّمَهُ الله عَلَى النَّارِ.
جس کے قدم اللہ کی راہ میں غبار آلود ہوگئے اللہ تعالیٰ اسے دوزخ پر حرام کر دے گا۔ (صحیح بخاری: 907)
10. اللہ کے خوف سے رونا:
سيدنا ابوریحانہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ : ایک مرتبہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں شریک ہوئے تھے. ایک رات انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا:
حُرِّمَتِ النَّارُ عَلَى عَيْنٍ سَهِرَتْ فِي سَبِيلِ اللہ، وَحُرِّمَتِ النَّارُ عَلَى عَيْنٍ دَمِعَتْ مِنْ خَشْيَةِ اللہ.
جہنم اس آنکھ پر حرام ہوجاتی ہے جو اللہ کی راہ میں پہرہ دیتی ہے اور جہنم اس آنکھ پر حرام ہوجاتی ہے جو اللہ کے خوف سے روتی ہے۔ (سنن دارامی: 251) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں بھی اللہ کے خوف سے رویا کرتے تھے، عبداللہ بن الشخیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللہ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي وَلِجَوْفِهِ أَزِيزٌ كَأَزِيزِ الْمِرْجَلِ يَعْنِي: يَبْكِي .
میں نبی ﷺ کے پاس آیا، اس وقت آپ نماز پڑھ رہے تھے، اور آپ کے پیٹ سے ایسی آواز آرہی تھی جیسے ہانڈی ابل رہی ہو یعنی آپ رو رہے تھے۔ (سنن نسائی : 1215) (محمد سلیمان جمالی) (Sa_Sagar#)
https://saagartimes.blogspot.com/2022/02/blog-post_55.html
No comments:
Post a Comment