ہنسنے کی چاہ نے کتنا مُجھے رُلایا ہے
کوئی ہمدرد نہیں درد میرا سایہ ہے۔ ۔ ۔ ۔
دل تو اُلجھا ہی رہا زندگی کی باتوں میں۔ ۔
سانسیں جلتی ہیں کبھی کبھی راتوں میں
یہ کس کی آہ پر تاروں کو پیار آیا ہے۔ ۔ ۔
کوئی ہمدرد نہیں درد میرا سایہ ہے۔ ۔ ۔
سپنے چلتے ہی رہے روز نئی راہوں سے
کون پھسلا ہے ابھی ابھی باہوں سے
کس کی یہ آہٹیں،یہ کون مسکرایا ہے
کوئی ہمدر نہیں درد میرا سایہ ہے۔ ۔ ۔ ۔
No comments:
Post a Comment