مسلمان اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں
امریکہ اور اسرائیل کے سفارت خانے کو احتجاجی نوٹ بھیجیں
مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی اپیل
حیدرآباد سے جاری ۱۹؍مئی کی پریس ریلیز کے مطابق مسلمانوں نے ہجرت کے بعد ۱۷؍مہینے بیت المقدس کی طرف رخ کرکے نماز پڑھی ہے، یہیں سے آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کا سفر معراج ہوا اور اسی مسجد میں آپ نے تمام انبیائے کرام کی امامت فرمائی، رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے فرمایا:
’’اس مسجد میں ایک نماز کا ثواب ایک ہزار نمازوں کے برابر ہے‘‘۔
یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کے لئے مسجد اقصیٰ نہایت اہم جگہ ہے اور حرمین شریفین کے بعد تیسرا سب سے مقدس مقام ہے لہذا مسلمان ہر گز اس سے دستبردار نہیں ہوسکتے، یہ صرف فلسطین کا مسئلہ نہیں، بلکہ پوری ملت اسلامیہ کا مسئلہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان اسلامک فقہ اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مسجد حیدر گوڑہ میں نماز جمعہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل ایک غاصب طاقت ہے، جس نے امریکہ کی مدد سے ۱۹۶۷ میں بیت المقدس پر قبضہ کرلیا تھا، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل اپنی متعدد قراردادوں میں اس کو ناجائز قبضہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو ۱۹۶۷ سے پہلے کی سرحدوں پر واپس ہوجانے کا حکم دے چکا ہے، اس لیے دنیا کی بڑی طاقت ہونے کی حیثیت سے امریکہ کی ذمہ داری تھی کہ وہ اسرائیل کو اس تجویز پر عمل کرنے کے لئے مجبور کرتا۔ لیکن اس کی بجائے اپنا سفارت خانہ بیت المقدس میں منتقل کرکے اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ کو مزید تقویت پہنچانے کی کوشش کی ہے، نیز اس میں عالم اسلام کی سرد مہری بھی نہایت قابل افسوس ہے، عرب ملکوں کو چاہئے تھا کہ وہ ترکی کی پیروی کرتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل سے سفارتی تعلقات توڑلیتے، لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے، مولانا رحمانی نے برادران اسلام سے اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ای میل کے ذریعہ امریکہ اور اسرائیل کے سفارت خانے کو احتجاجی نوٹ بھیجیں، نیز اسرائیلی مصنوعات کا بھر پور طریقہ پر بائیکاٹ کریں کہ یہ مسلمانوں کی دینی غیر اور ایمانی حمیت کا کم سے کم تقاضہ ہے۔
No comments:
Post a Comment