سوال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام
مسجد میں بچھی ہوئی صف میں لفظ ' الله ' صاف پڑھا جارہا ہے،
کیا اس صورت میں اللہ کے نام کی بے حرمتی نہیں ہوتی؟
ایس ۔ساگر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الجواب وباللہ التوفیق
جن مصلوں و جانمازوں و فرشوں پر اللہ تعالی کے اسماء مبارکہ یا آیات قرآن مجید و کلمات طیبات وغیرہ لکھے ہوں ان کو بچھانا و استعمال کرنا جائز نہیں کہ اس میں اللہ تعالی کے بابرکت ناموں اور آیات کی بے حرمتی ہے اور ایسے مصلے و فرش و فروش کہ جن پر کوئی بابرکت اسماء و آیات قرآنیہ و احادیث و فقہ کے جملے نہ لکھے ہوں اور ایسی عبارت لکھی ہو جس کی شرع میں کوئی تعظیم و تکریم مطلوب و مقصود نہ ہو خواہ خط نسخ میں خواہ نستعلیق میں لکھے ہوں ان کو بچھا کر ان پر نماز پڑھنا یا مجلسوں میں بطور فرش کے استعمال کرنا کسی حال میں ناجائز و خلاف ادب نہیں۔
’’وفی جمع النسفی :مصلی او بساط فیہ اسماء اللہ تعالی یکرہ بسطہ واستعمالہ فی شئی‘‘(عالمگیری ص ۱۱۶ ج۱، )
ولا بأس بالصلوۃ علی الفرش والبسط واللبود ‘‘ ( قاضیخان ص ۱۱۱ج۱ ، )
آج کل جانمازوں پہ خانہ کعبہ ومسجد نبوی کا عکس بھی رہتاہے ۔تو بہتر تو یہ ہے کہ ایسے مصلوں کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہئے ۔سیدھا سادہ مصلی استعمال کرے۔عموما اسلام دشمن کمپنیوں کی طرف سے مقامات مقدسہ کی تنقیص کے ارادہ سے یہ عکس چھاپے جاتے ہیں۔لہذا احتیاط بہرحال بہتر ہے۔
لیکن اگر کوئی استعمال کرے تو بھی گنجائش ہے کہ نمازی کی نیت توہین یا تنقیص کی نہیں ہوتی ہے۔
نیز یہ منقوش ہوتے ہیں۔مکتوب نہیں۔
مکتوب و منقوش کے احکام جداگانہ ہوتے ہیں ۔
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی
No comments:
Post a Comment