کبھی تم نے یہ سوچا ہے ؟
کہ بہنوں کی ادائیں بھی تو ماؤں جیسی ہوتی ہیں
یہ خود بھوکی بھی رہتی ہیں
یہ خود پیاسی بھی رہتی ہیں
پر جھلستی دھوپ میں یہ پریاں
چھاؤں جیسی ہوتی ہیں
کبھی تم نے یہ سوچا ہے ؟
تمھاری عزتوں کی چادر کی حفاظت کرتی ہیں
تمھاری غیرتوں کے نام پر قربان ہوتی ہیں
یہ اپنی خواہشوں کے اکثر
گلے کو گھونٹ دیتی ہیں
یہ پھولوں سی نازک جانیں
تمھارا مان ہوتی ہیں
کبھی تم نے یہ سوچاہے ؟
تمھارے غم میں اکثر
اٹھ اٹھ کر جو راتوں کو ۔
یہ بے آواز روتی ہیں
تمھارے حصے کے سب درد
اپنی قسمت میں لکھنے کی
جو رب سے دعائیں کرتی ہیں
یہ اپنے حصے کی خوشیاں
جو تم پر وار دیتی ہیں
کبھی تم نے یہ سوچا ہے ؟
یہ ایسا کیونکر کرتی ہیں ؟
کیونکہ
یہ ماں کا روپ ہوتی ہیں ۔
یہ ماؤں جیسی ہوتی ہیں ۔
No comments:
Post a Comment